اگر پہلی صف پُر ھو چکی ھے تو آنے والےشخص کےلئےکیاحکم ھے؟ 🌹
🌹🌹 سوال نمبر 🌹🌹
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
امام صاحب نماز پڑھا رہے تھے پہلی صف مکمل ہوچکی تھی بعد میں ایک شخص آیا اور وہ تنہا دوسری صف میں کھڑا ہوگیا تو کیا اس کی نماز ہوگی یا نہیں.
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
🌹👇👇جواب👇👇
_اگر پہلی صف پُر ھو چکی ھے تو آنے والا شخص د وسرے کے آنے کا انتظار کر ے اگر کوئی نہیں آیا اور امام رکوع میں چلا گیا تو وہ صف اول سے جو اس مسئلہ کا جانکار ھو کھیچ کر د وسر ی صف میں اپنے ساتھ ملا کر کھڑا ھو جائے اور اگر کوئی ایسا شخص نہیں جو اس مسئلہ کا جانکار ھو تو وہ اکیلے امام کے سید ھ میں کھڑا ھو سکتا ھے ۔۔ اور اگر بلا عذ ر بھی اکیلے کھڑا ھو جائے تو بھی نماز ھو جائے گی ۔۔_
( *فتا و ی فقیہ ملت جلد 1⃣ صفحہ 157* )
_ردالمختار جلد اول صفحہ 568 پر ہے ان وجد فی الصف فرجة سدھاوالا انتظر حتی یجئ آخر فیقفان خلفہ وان لم یجئ حتی رکع الامام یختار اعلم الناس بھذہ المسئلہ فیجذبہ ویقفان خلفہ ولولم یجدعالمایقف خلف الصف بحذاء الامام للضرورة ولووقف منفردابغیر عذر تصح صلاتہ ـ_
والله اعلم
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں