جہنم میں کفار پر ڈالے جانے والے پانی کی کَیْفِیَّت🕯
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
جہنم میں کفار پر ڈالے جانے والے پانی کی کچھ کیفیت ان آیات میں بیان ہوئی اور حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’انتہائی گرم پانی ان جہنمیوں کے سر پر ڈالا جائے گا تو وہ سَرایت کرتے کرتے ان کے پیٹ تک پہنچ جائے گا اور جو کچھ پیٹ میں ہوگا اسے کاٹ کر قدموں سے نکل جائے گا اور یہ صَہر (یعنی گل جانا) ہے ، پھر انہیں ویسا ہی کر دیا جائے گا۔ (اور بار بار ان کے ساتھ ایساہی کیا جائے گا۔)
*( سنن ترمذی، کتاب صفۃ جہنّم، باب ما جاء فی صفۃ شراب اہل النار، ۴ / ۲۶۲، الحدیث: ۲۵۹۱)*
اور حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا:
’’کافروں پر ڈالا جانے والا پانی ایسا تیز گرم ہو گا کہ اگر اس کا ایک قطرہ دنیا کے پہاڑوں پر ڈال دیا جائے تو ان کو گلا ڈالے۔
*( مدارک، الحج، تحت الآیۃ: ۱۹، ص۷۳۵)*
*جہنم کے گُرز:*
جہنم میں جن گرزوں سے مارا جائے گا وہ لوہے کے ہیں، ان کے بارے میں حضرت ابو سعید خدری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’اگر وہ لوہے کا گرز زمین پر رکھا جائے پھر جنّ و اِنس سب جمع ہوجائیں تو اسے زمین سے نہ اٹھا سکیں گے۔
*( مسند امام احمد، مسند ابی سعید الخدری رضی اللہ عنہ، ۴ / ۵۸، الحدیث: ۱۱۲۳۳)*
اور دوسری روایت میں ہے کہ اگر وہ گرز پہاڑ پر مارا جائے تو وہ ریزہ ریزہ ہو جائے۔ (گرز لگنے کے بعد) پھر بندے کو پہلی حالت میں لوٹا دیا جائے گا۔
*( مسند امام احمد، مسند ابی سعید الخدری رضی اللہ عنہ، ۴ / ۱۶۶، الحدیث: ۱۱۷۸۶)*
حضرت حسن بصری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:
حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرمایا کرتے تھے:
جہنم کا ذکر کثرت سے کیا کرو کیونکہ اس کی گرمی بہت شدید ہے، اس کی گہرائی بہت زیادہ ہے اور اس کے گرز لوہے کے ہیں۔ (یعنی اس یاد سے خوفِ خدا پیدا ہوگا۔)
*( مصنف ابن ابی شیبہ، کتاب ذکر النار، ما ذکر فیما اعدّ لاہل النار وشدّتہ، ۸ / ۹۷، الحدیث: ۴۰)*
اللہ تعالیٰ ہمیں جہنم کے اس خوفناک عذاب سے پناہ عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللّٰه و آلہ وسلم
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں