-------------------------------------
بغیر پیسہ تاش کھیلنا کیسا ہے؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ تاش بغیر پیسے کے کھیلنا کیسا ہے ؟*
*المستفتی:☜ محمد نور احمد قیصر گنج*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*الجواب👇🏻*
*تاش اگر پیسے رکھ کر کھیلا جائے تو یہ جوا ہوا جو بنص قرآنی حرام ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ 👇🏻"*
*يَايُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَيْسِرُ وَ الْأَنصَابُ وَ الْأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ "*
*یعنی اے ایمان والو ! بیشک شراب اور جُوا اور ( عبادت کے لئے ) نصب کئے گئے بُت اور ( قسمت معلوم کرنے کے لئے ) فال کے تیر ( سب ) ناپاک شیطانی کام ہیں ۔ سو تم ان سے ( بالکلیہ ) پرہیز کرو تاکہ تم فلاح پا جاؤ "*
*📚(پ 7 سورہ الْمَآئِدَہ آیت 90 )*
*اور اگر روپے کے بغیر کھیلا جائے تو بھی یہ جمہور کے نزدیک ناجائز و حرام ہے*
*📚جیسا کہ فتاوی شامی میں ہے کہ " وکرہ تحریمًا اللعب بالنرد وکذا الشطرنج ․․․ وإنما کرہ لأن من اشتغل به ذھب عنائه الدنیوى وجائه العناء الأخروى فھو حرام وکبیرة عندنا ․․․ وفى إباحته إعانة الشیطان علی الإسلام والمسلمین کما فى الکافى " اھ*
*📚( فتاوی شامی ج 9 ص 565 : مطبوعہ زکریا دیوبند )*
*واللہ اعلم باالصواب*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
📝شـــــــــرف قلـــــــم:
حضرت علامہ مولانا کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی، خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
موبائل نمبر 7666456313
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں