شب برات میں کچھ لوگ لوٹے میں پانی لیکر قبرستان جاتے ہیں اور وہ پانی قبر کے اوپر ڈالتے ہیں کیا یہ صحیح ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں
شب برات میں کچھ لوگ لوٹے میں پانی لیکر قبرستان جاتے ہیں اور وہ پانی قبر کے اوپر ڈالتے ہیں کیا یہ صحیح ہے؟ جواب عنایت فرمائیں 
محمد علی اصغر رضوی کشنگنج

(وعلیکم السلام و رحمة الله و بركاته)

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: إسراف و ناجائز ہے جیسا کہ رسالہ میں ہے:شبِ براء ت میں یا کسی بھی حاضِری کے موقع پر بعض لوگ اپنے عزیز کی قَبْر پر بِلا مقصد ِصحیح محض رسمی طور پر پانی چِھڑکتے ہیں یہ اِسراف و ناجائز ہے ، اور اگر یہ سمجھتے ہیں کہ اِس سے میِّت کی قَبْر میں ٹھنڈک ہوگی تو اِسراف کے ساتھ ساتھ نِری جہالت بھی ہے،(قبر والوں کی 25 حکایات صفحہ ٣٦، مکتبۃ المدینہ ،دعوت اسلامی) 

وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله

١٦/شعبان المعظم ١٤٤١ھ مطابق ١١ اپریل ٢٠٢٠ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے