انڈا خریدا توڑنے پر خراب نکلا تو کیا انڈا فروخت کرنے والا پوری رقم واپس کرے

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
-----------------------------------------
*📚انڈا خریدا توڑنے پر خراب نکلا تو کیا انڈا فروخت کرنے والا پوری رقم واپس کرے؟📚*
*◆ــــــــــــــــــــــ💠⭐💠ـــــــــــــــــــــــــ◆*

 ☆ *اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ*☆
 *الـســــوال:*
*بعد سلام عرض یہ ہے کہ ایک شخص نے انڈے فروخت کرنے والے کی دکان سے انڈا خریدا، توڑنے پر انڈا خراب نکلا تو کیا انڈا فروخت کرنے والے پر انڈے کی رقم لوٹانا عند الشرع ضروری ہے یا نہیں براۓ کرم جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی......*
*الســائل: محمد علی سورت گجرات*
*◆ــــــــــــــــــــــ💠⭐💠ـــــــــــــــــــــــــ◆*

*وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہ* 
*📝الجـــــوابــــــــــــ: بعون الملک الوہاب*👇
*جواب: اشیاء کی خرید و فروخت دو قسم کی ہوتی ہے، ایک وہ اشیاء جن کو چیک کیا جا سکتا ہے جیسے کھلے آئٹم کہ ان کو ہاتھ لگا کر چیک کرنا ممکن ہے، دوسری وہ اشیاءکہ جن کو چیک نہیں کیا جا سکتا مثلاً ڈبے میں چائے کی پتی، ڈبّے میں بند دودھ یا انڈے وغیرہ کو عام طور سے دکان ہی پر چیک نہیں کیا جاتا۔ ایسے معاملات میں اصول یہ ہے کہ کوئی بھی ایسی چیز جس کو صحیح کہہ کر بیچا گیااگر اس میں عیب نکل آیا اور جیسی کہہ کر بیچی گئی تھی ویسی نہیں نکلی تو خریدار کو وہ چیزواپس کرنے کا حق ہوتا ہے اور دکاندار کو وہ چیز واپس کرنی پڑے گی وہ واپس کرنے سے منع نہیں کرسکتا۔خریدار کے اس حق کو فقہاء ”خیارِ عیب“ کے نام سے موسوم کرتے ہیں اور کتبِ فقہ میں یہ پورا باب ہے جس میں اس کے مسائل لکھے ہوئے ہیں بہار شریعت میں بھی حصہ 11 میں اس کی تفصیل موجود ہے ۔خریداری کے وقت اگر بیچنے والے نے یہ کہہ دیا کہ آپ یہ چیز چیک کر لیں یہ جیسی بھی ہے آپ کی ہے میں اس کے عیب سے بری الذمہ ہوں تو اس صورت میں دکاندار کو وہ چیز واپس لینا ضروری نہیں۔ واضح رہے کہ خریدار کو جن صورتوں میں یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ عیب نکلنے پر چیز واپس کر سکتا ہے یہ اختیار کچھ شرائط سے مشروط ہے جن میں سے ایک یہ ہے کہ اس چیز میں خریدار نے مالکانہ تصرف نہ کیا ہو۔ انڈا خریدا، توڑا تو گندہ نکلا، کل دام واپس ہونگے کہ وہ بیکار چیز ہے بیع کے قابل نہیں ہاں شتر مرغ کا انڈا جس میں چھلکا مقصود ہوتا ہے اکثر لوگ اُسے زینت کی غرض سے رکھتے ہیں اُس کی بیع باطل نہیں عیب کا نقصان لے سکتا ہے۔ خربزہ۔ تربوز ۔ کھیرا خریدا اور کاٹا تو خراب نکلایا بادام، اخروٹ خریدا توڑنے پر معلوم ہوا کہ خراب ہے مگر باوجود خرابی کا م کے لائق ہے کم سے کم یہ کہ جانور ہی کے کھلانے میں کام آسکتا ہے تو واپس نہیں کرسکتا نقصان لے سکتا ہے اور اگر بائع کٹے ہوئے یا ٹوٹے ہوئے کو واپس لینے پر طیار ہے تو واپس کردے نقصان نہیں لے سکتا۔ اور اگر عیب معلوم ہو جانے کے بعد کچھ بھی کھا لیا تو نقصان بھی نہیں لے سکتا۔ اور اگر چکھا اور عیب معلوم ہونے کے بعد چھوڑ دیا کچھ نہ کھایا تو نقصان لے سکتا ہے۔ اور اگر کاٹنے توڑنے سے پہلے ہی مشتری کو عیب معلوم ہوگیا تو اُسی حالت میں واپس کردے کاٹے توڑے گا تونہ واپس کرسکتا ہے نہ نقصان لے سکتا ہے۔ اور اگر کاٹنے توڑنے کے بعد معلوم ہواکہ یہ چیزیں بالکل بیکار ہیں مثلاً کھیرا کڑوا ہے یا بادام۔ اخروٹ میں گری نہیں ہے۔ تربز یا خربزہ سٹرا ہوا ہے تو پورے دام واپس لے بیع باطل ہے (درمختار، ردالمحتار کتاب البیوع باب خیار العیب مطلب یرجع القیاس* 
*(بحوالہ بہارشریعت حصہ یازدہم ص 789)*

*وَاللّٰــــهُ تَعَـــالــٰی اَعـــلَمُ بِــالصَّــــوَاب*
*◆ــــــــــــــــــــــ💠⭐💠ـــــــــــــــــــــــــ◆*

*کتبـــــــــــــــــــــــــہ:*
*حــضـــرت عـــلامــہ و مـــولانــا محمــــــــد اســـمــاعــیــل خــان الـقـــادری الرضـــــوی الامجــــدی عـفـی عــنـہ صـاحـب قبـلـہ مـدظلــہ الـعالـی والـنـوارنــی، دولـھـاپـور پـہـاڑی پـوسـٹ انـٹـیـاتـھـوک بـازار ضـلـــع گــونــڈہ یـــوپـــی*

*✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح*
*حــضـــرت عـــلامــہ و مـــولانــا محمــــــــد مـشــاہـد رضـــا حـشــمـتی عـفـی عــنـہ صـاحـب قبـلـہ مـدظلــہ الـعالـی والـنـوارنــی، اسـتـاذ جــامـعــہ الــجـنـہ کـیـمـری ضـلـع رامـپــور المـتـوطـن پـیـلـی بـھـیـت یـوپـــــی الـھـنـــد*
*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ✧✧✧*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے