مسجد تعمیر کرنے اور اسے صاف ستھرا رکھنے کے فضائل🕯
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
📬 مسجد تعمیر کرنا، اسے صاف ستھرا رکھنا اور اس کی زینت کرنا حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی سنت اور اعلیٰ درجے کی عبادت ہے۔
اسی مناسبت سے مسجد تعمیر کرنے اور اسے صاف ستھرا رکھنے کے تین فضائل ملاحظہ ہوں۔
*(1)* حضرت ابو قرصافہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’مسجدیں تعمیر کرو اور ان سے کوڑا کرکٹ نکالو، پس جس نے اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لئے مسجد بنائی اللّٰہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنائے گا اور اس سے کوڑا کرکٹ نکالنا حورِ عِین کے مہر ہیں۔
*( معجم الکبیر، مسند جندرۃ بن خیشنۃ، ۳ / ۱۹، الحدیث: ۲۵۲۱)*
*(2)* حضرت ابو سعید خدری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’جس نے مسجد سے اَذِیَّت دینے والی چیز (جیسے مٹی ،کنکر ) نکالی تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنائے گا۔
*( ابن ماجہ، کتاب المساجد والجماعات، باب تطہیر المساجد وتطییبہا، ۱ / ۴۱۹، الحدیث: ۷۵۷)*
*(3)* حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں:
ایک عورت مسجد سے تنکے اٹھایا کرتی تھی، اس کا انتقال ہوگیا اور حضور اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اسے دفن کرنے کی اطلاع نہ دی گئی تو آپ نے ارشاد فرمایا:
’’جب تم میں کسی کا انتقال ہو جائے تو مجھے اطلاع دے دیا کرو، پھر آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس عورت پر نماز پڑھی اور فرمایا:
’’میں نے اسے جنت میں دیکھا ہے کیونکہ وہ مسجد سے تنکے اٹھایا کرتی تھی۔
*(معجم الکبیر، عکرمۃ عن ابن عباس، ۱۱ / ۱۹۰، الحدیث: ۱۱۶۰۷)*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں