🧕🏻 عورت اسلام کے بعد🧕🏻
🔸جب ہمارے رسولِ رحمت حضرت محمّد مصطفیٰ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم خدا کی طرف سے" دین اسلام " لے کر تشریف لائے تو دنیا بھر کی ستائی ہوی عورتوں کی قسمت کا ستارہ چمک اٹھا۔
🔸اور اسلام کی بدولت ظالم مردوں کے ظلم و ستم سے کچلی اور روندی ہوئی عورتوں کا درجہ اس قدر بلند وبالاہو گیا کہ عبادات ومعاملات بلکہ زندگی اور موت کے ہر مرحلہ اور موڈ پر عورتیں مردوں کے دوش بدوش کھڑی ہو گیئں اور مردوں کی برابری کے درجہ پر پہونچ گئیں۔
🔶مردوں کی طرح عورتوں کے حقوق بھی مقرر ہو گئے اور ان کے حقوق کی حفاظت کے لئے خدا وندی قانون آسمان سے نازل ہو گئے اور ان کے حقوق دلانے کے لئے اسلامی قانون کی ماتحتی میں عدالتیں قائم ہو گیئں۔
🔶عورتوں کو مالکانہ حقوق حاصل ہو گئے۔ چنانچہ عورتیں اپنے مہر کی رقموں ،اپنی تجارتوں ،اپنی جائدادوں کی مالک بنادی گیئں۔ اور اپنے ماں باپ ،بھائی بہن ،اولاد اور شوہر کی میراثوں کی وارث قرار دی گیئں۔
🔸غرض وہ عورتیں جو مردوں کی جوتیوں سے زیادہ ذلیل و خوار اور انتہائی مجبور ولا چار تهیں وہ مردوں کے دلوں کا سکون اور ان کے گھروں کی ملکہ بن گیئں۔
🔶چنانچہ قرآن مجید نےصاف لفظوں میں اعلان فرما دیا کہ
" اللہ نے تمہارے لئے تمہاری جنس سے بیویاں پیدا کر دیں تا کہ تمہیں ان سے تسكین حاصل ہو۔ اور اس نے تمارے درمیان محبت ،شفقت پیدا کر دی"۔ (سورئہ روم۔رکوع ٣)
🔸اب کوئی مرد بلا وجہ عورتوں کو مار پیٹ سکتا ہے نہ ان کو گھروں سے نکال سکتا ہے۔ نہ کوئی ان کے مال و اسباب یا جائدادوں کو چھین سکتا ہے۔
🔶بلکہ ہر مرد مذہبی طور پر عورتوں کے حقوق ادا کرنے پر مجبور ہے۔
🔶چنانچہ خدا وند قدوس نے قرآن مجید میں فرمایا کہ "عورتوں کے مردوں پر ایسے ہی حقوق ہیں جیسے کہ مردوں کے عورتوں پر اچھے سلوک کے ساتھ."
(سورہ بقرہ۔ رکوع 28)
اور مردوں کے لئے یہ فرمان جاری کر دیا کہ
"اور اچھے سلوک سے عورتوں کے ساتھ زندگی بسر کرو"۔
(سورہ نساء رکوع نمبر 3)
🔸تمام دنیا دیکھ لے کہ دین اسلام نے میاں بیوی کی اجتماعی زندگی کی صدارت اگر چہ مرد کو عطا فرمائی ہے . اور مردوں کو عورتوں پر حاکم بنا دیا ہے تا کہ نظامی خانہ دار میں اگر کوئی بڑی مشکل آن پڑے تو مرد اپنی خداداد طاقت وصلاحیت اس مشکل کو حل کر دے۔
🔶لیکن اس کے ساتھ ساتھ جہاں مردوں کے کچھ حقوق عورتوں پر واحب کر دئے ہیں . وہاں عورتوں کو بھی کچھ حقوق مردوں پر لازم ٹہرا دئیے ہیں ۔
🔶اس لئے عورت اور مرد دونوں ایک دوسرے کے حقوق میں جکڑے ہوئے ہیں۔ تاکہ دونوں ایک دوسرے کے حقوق کو ادا کر کے اپنی اجتماعی زندگی کو شادمانی و مسررت کی جنّت بنا دیں۔ اور نفاق و شقاق اور لڑائی جھگڑوں کے جہنّم سے ہمیشہ کے لئے آزاد ہو جایئں۔
🔸عورتوں کو درجات و مراتب کی اتنی بلند منزلوں پر پہونچا دینا یہ حضور نبی رحمت صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کا وہ احسان عظیم ہے کہ تمام دنیا کی عورتیں اپنی زندگی کی آخری سانس تک اس احسان کا شکریہ ادا کرتی رہیں پھر بھی وہ اس احسان عظیم کے شکر گزاری کی فرض سے سبکدوش نہیں ہو سکتیں۔
🔶سبحان اللہ ! تمام دنیا کے محسن اعظم حضور نبی اکرم صَلَّى اللّٰهُ تعَالٰی علیہ وَ سَلَّم کی شان رحمت کا کیا کہنا ؟
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا مرادیں غریبوں کی بر لا نے والا
مصیبت میں غیروں کے کام آنے والا
وہ اپنے پرائے کا غم کھانے والا
فقیروں کا ماوٰی ضعیفوں کا ملجٰی
یتیموں کا والی ،غلاموں کا مولٰی
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
(جنتی زیور)
*ترسیل: فلاح نسواں گروپ*
*فلاح ریسرچ فائونڈیشن*
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں