-----------------------------------------------------------
کیا گروپ کے سلام کا جواب دینا تمام ممبر پر واجب ہے؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
سوال گروپ میں سلام لوگ کرتے ہیں تو اسکا جواب ایک بھی نہیں دیتے ہیں تو کیا گنہگار ہونگے یا نہیں جواب عنایت فرمائیں
🔰سائل:
قاری عبد الشکور مانڈولی ﴿ راجستھان ﴾
㉧══━══━══●※●══━══*━══㉧
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ...
📝الــــــــــــــجواب بـــعـــــــــون المـلــک الوھـــاب
✍صورت مسؤلہ میں اگر کوئی شخص سلام کیا گروپ میں تو اس گروپ میں شامل کسی فرد نے بھی اگر جواب دے دیا تو سب بری الذمہ ہو جائینگے جیسا کہ حدیث مبارکہ میں ہے
بیہقی نے حضرت علی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ فرمایا: ’’جماعت کہیں سے گزری اور اس میں سے ایک نے سلام کرلیا یہ کافی ہے اور جو لوگ بیٹھے ہیں ، ان میں سے ایک نے جواب دے دیا یہ کافی ہے۔‘‘ یعنی سب پر جواب دینا ضروری نہیں.
📚’’شعب الإیمان‘‘،باب في مقاربۃ وموادۃ اھل الدین، فصل في سلام الواحد۔۔۔إلخ،الحدیث:۸۹۲۲،ج۶،ص۴۶۶
🔮اور حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ حکیم علامہ و مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان بہارشریعت شریعت میں فرماتے ہیں کہ
🔖''اگرایک جماعت دوسری جماعت کے پاس آئی اور کسی نے سلام نہ کیا تو سب نے سنت کو ترک کیا، سب پر الزام ہے یعنی سب گناہگار ہونگے اور اگر ان میں سے ایک نے سلام کر لیا تو سب بری ہوگئے اور افضل یہ ہے کہ سب ہی سلام کریں. یوہیں اگر ان میں سے کسی نے جواب نہ دیا تو سب گنہگار ہوئے اور اگر ایک نے جواب دے دیا تو سب بری ہوگئے اور افضل یہ ہے کہ سب جواب دیں''.
(📚عالمگیری)
👈اور ایک صورت یہ بھی ہے کہ عین ممکن ہو کہ آپ کے سلام کا مسیج، دیکھنے والے نے لکھ کر تو نہیں لیکن زبان سے جواب دے دیا ہو چونکہ سلام کا جواب فوراً دینا واجب ہے تو اگر فوراً تحریری جواب نہ ہو جیسا کہ عموماً ہوتا ہے کہ خط کا جواب فوراً ہی نہیں لکھا جاتا خواہ مخواہ کچھ دیر ہوتی ہے تو زبان سے جواب فوراً دےدے، تاکہ تاخیر سے گناہ نہ ہو- اسی وجہ سے علامہ سید احمد طحطاوی نے فرمایا: والناس عنه غافلون. یعنی لوگ اس سے غافل ہیں..
📚حاشیة الطحطاوی، علی الدرالمختار، کتاب الخطر وإلاباحة، فصل فی البیع. ج٤، ص٢٠٨
📜اور اعلی حضرت سرکار بھی جب خط پڑھا کرتے تھے تو خط میں جو '' السلام علیکم " لکھا رہتا تو آپ اس کا جواب زبان سے دے کر بعد کا مضمون پڑھتے...
🍥تو ایسی صورت میں جواب کا دینا پایا گیا چاہے ایک ہی فرد نے دیا ہو لہذا سب بری ہو جائنگے اور کوئی گناہگار نہ ہوگا اور اگر یقین کامل ہو کہ کسی نے جواب نہیں دیا خواہ تحریری شکل میں ہو یا زبانی تو سب گناہگار ہونگے
واللّٰہ سبحانہ تعالی اعلم
㉧══━══━══●※●══━━══㉧
📝از قــلـم:
حضرت علامہ و مولانا مفتی محمد مشیر اسد رشیدی امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی
📞رابطہ👇
+919565504642
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں