روزہ رکھ کر کرام بوڈ کھیل سکتے ہیں یا نہیں

🌷السلام عليكم ورحمۃاللہ وبرکاتہ🌷
کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ ذیل میں 
کہ روزہ رکھ کر کرام بوڈ کھیل سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی۔
🍃مستفتی۔محمدانس رضا متعلم دارالعلوم نصیرالدین اولیاء پونکمرہ 🍃
-----------------------------------------------

                         🍁﷽🍁
✍الجواب۔ ھوالھادی الی الصواب۔
صورت مسئولہ میں حکم یہ ہےکہ کیرم بورڈ کھیلنا ناجائزوحرام ہے۔
📚"مسلم شریف" میں ہے 👇
" عن سلیمان بن بریدۃ عن ابیہ رضی اللہ عنہ ان النبی ﷺ قال (من لعب بالنردشیر فکانما صبغ یدہ فی لحم خنزیر ودمہ"
👈(ترجمہ)۔حضرت سلیمان بن بریدہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ سرکار علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا جو انسان نرد شیر کھیلتاہے گویا کہ وہ اپنا ہاتھ خنزیر کے گوشت اور ان کے خون میں ڈبوتاہے۔ 
📚جلد' ہفتم' کتاب الشعر' باب تحریم اللعب بالنردشیر '
صفحہ ۲۲،

📚"مرقاۃ"میں ہے👇
"ذھب جمھور العلماءالی ان اللعب بالنرد حرام"
📚جلد ہشتم' صفحہ ۳۳۳

📚"ردالمحتار"میں ہے👇
" قال علیہ السلام لھو المؤمن باطل الا فی ثلاث تادیبہ فرسہ وفی روایۃ ملاعبتہ بفرسہ ورمیہ عن قوسہ وملاعبتہ مع اھلہ" اھ
📚جلد 'ششم ' صفحہ'۳۴۸،
******************************
🕋واللہ اعلم بالصواب 🕋 
✍کتبہ۔ فقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ۔ ۱/رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق ۲۵/اپریل ۲۰۲۰ء بروز سنیچر ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے