کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا اور اشارہ سے رکوع وسجود کرنا کب جائز ہے؟

کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا اور اشارہ سے رکوع وسجود کرنا کب جائز ہے؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

سوال۰۰۰کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک انسان جو ایک کیلومیٹر لاٹھی لے کر چل رہا ہو اور پیر کے بل بیٹھ کر کے وضو کرتا ہو اگر وہ نماز کی حالت میں رکوع اور سجدہ کرسی پر بیٹھ کر کرتا ہو تو کیا اس کی نماز ہوئی یا نہیں؟ بحوالہ مدلل و مفصل جواب ارسال فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں*
*سائل:👈 شاعر اہلسنت حضرت محمّد اشرف رضا اسماعیلی بستوی یوپی انڈیا*

*•─────────────────────•*

*الجواب بعون الملک الوھاب:*
*🕋اگر کسی کو عذر ایسا ہو کہ وہ قیام اور رکوع وسجود پر قادر نہیں ہے تو وہ معذور ہے اور اسے عذر کی وجہ سے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے اور اشارہ سے رکوع وسجود کرنے کی اجازت ہے- جیساکہ فتاوی ہندیہ میں ہے "وان عجز عن القیام والرکوع والسجود وقدر علی القعود یصلی قاعدابا یما ٕ ویجعل السجود احفض من الرکوع" (ھٰکذا فی قاضی فتاوی قاضی خان جلد ١ صفحہ ١٣٦ الباب الرابع عشر فی صلاة المریض)*
*🕋اوراگرعذر شرعی نہ پایا گیا تو کر سی پر بیٹھ کر نماز نہیں ہوگی جیسا کی آج کل عمومامرد وعورتیں بھی ذرا سی تکلیف پر بیٹھ کر نماز پڑھنا شروع کردیتے ہیں حالانکہ دیر تک کھڑے ہوکر ادھر ادھر کی باتیں کر لیا کرتے ہیں ان کی نماز نہیں ہوتی اسلٸے کہ قیام کے بارے میں مرد وعورت ایک ہی حکم ہے*
*📓(حوالہ بہار شریعت جلد سوم ص ٢٥١) (وانوار الحدیث ص ١٦٢)*

    *(واللّٰہ و رسولہ اعلم بالصواب)*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*📝کتبــــــہ؛📝*
*حضرت علامہ و مولانا اسماعیل خان امجدی*
*صــاحب قبلـــہ مــدظلـــہ العـــالی والنـــورانی!*
*رابطہ نمبر +919918562794*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے