Header Ads

1 رمضان کے علاوہ وتر نماز باجماعت پڑھ سکتے ہیں یا نہیں اگر نہیں پڑھ سکتے ہیں تو کیوں اور اگر پڑھ سکتے ہیں تو عام دنوں میں کیوں نہیں پڑھتے ہیں وتر باجماعت

السلام علیکم ورحمةللہ وبرکاتہ! 
جی مفتی صاحب قبلہ آپ کی بارگاہ اقدس میں میرا سوال یہ ہے کہ
1 رمضان کے علاوہ وتر نماز باجماعت پڑھ سکتے ہیں یا نہیں اگر نہیں پڑھ سکتے ہیں تو کیوں 
اور اگر پڑھ سکتے ہیں تو عام دنوں میں کیوں نہیں پڑھتے ہیں وتر باجماعت، مکمل تفصیل کے جواب عنایت فرماٸیں آپ کی عین نوازش ہوگی
ساٸل محمد اسحاق اکبری : جالور رجستھان:
///////////////////////////////////////////////////////////
                   🔷۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰🔷
       🌾وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ🌾
🌹باسمہ تقدس وتعالی🌹
✍️الجواب۔ بعون الملک العزیزالوھاب
صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ وتر کی جماعت تراویح کی جماعت کے تابع ہے اس لئے یہ رمضان المبارک کے ساتھ خاص ہے غیررمضان میں مکروہ ہے البتہ تداعی کے طور پر نہ ہو تو جائز ہے۔
🌹اعلحضرت امام احمدرضا خان فاضل بریلوی نوراللہ مرقدہ تحریر فرماتے ہیں"اور وتروں کی جماعت غیررمضان میں اگراتفاقا کبھی ہوجاے تو حرج نہیں مگر التزام کے ساتھ وہی حکم ہے"چار یا زیادہ مقتدی ہوں توکراہت ہے"
📘"فتاوی رضویہ"جلدسوم"صفحہ نمبر۴۶۳
💐اسی نوعیت کا ایک مسئلہ "بہارشریعت"حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی رحمہ اللہ تعالی علیہ تحریر فرماتے ہیں "رمضان شریف کے علاوہ اور دنوں میں وترجماعت سے نہ پڑھے اوراگر تداعی کے طور پر ہو تو مکروہ ہے"
📗جلداول" حصہ چہارم"صفحہ نمبر۶۵۸
👈اور تداعی اس وقت ہوگی جب امام کو چھوڑ کرچار یا اس سے زائد لوگ جماعت میں حاضرہوں۔ 
🌹جیسا اعلحضرت الشاہ امام احمدرضا خان نوراللہ مرقدہ تحریر فرماتے ہیں " تداعی مذہب اصح میں اس وقت متحقق ہوگی جب چار یا زیادہ مقتدی ہوں دوتین تک کراہت نہیں" فی الدر ویکرہ ذلک لوعلی سبیل التداعی بان یقتدی اربعۃ بواحدکما فی الدر اھ"وفی الطحطاوی علی مراقی الفلاح فی اقتداء ثلثۃ الاصح عدم الکراھۃ "
📙"فتاوی رضویہ" جلدسوم" صفحہ نمبر ۴۵۹،
📚"ہدایہ اولین"صفحہ نمبر ۶۸میں ہے👇
" ویستحب فی الوتر لمن یالف صلاۃاللیل اٰخراللیل" اور رات کے اس خاص میں جماعت کرنا باعث حرج ہے۔"والحرج فی شریعتنا کماقال اللہ تعالی "لایکلف اللہ نفساالا وسعھا" 
تو جماعت کا عدم جواز تعذروپریشانی کی وجہ سے ہوا نہ کہ عدم شد ونیست کی وجہ سے اور دوتین آدمیوں کا رات کے آخری حصہ میں جماعت کرلینا آسان ہے اس سبب سے بلا تداعی وتر کی جماعت جائزہوئی یونہی اگر کبھی کبھار ہوجاے تو یہ بھی جائز ہوگا کیونکہ یہ تداعی نہیں ہے۔جیساکہ "نورالایضاح"صفحہ نمبر ۹۵/کے حاشیہ نمبر۴/میں ہے "یوتربجماعۃ فی رمضان" کے تحت محشی فرماتےہیں" وفی بعض الحواشی قال بعضھم لوصلاھا بجماعۃ فی غیررمضان لہ ذلک وعدم الجماعۃ فیھا فی غیر رمضان لیس لانہ غیرمشروع بل باعتبار انہ یستحب تاخیرھا الی وقت متعذر فیہ الجماعۃ اھ"
//////////////////////////////////////////////////////////
                            🎾،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،🎾
    🕋ھذاماظھرلی واللہ اعلم بالصواب🕋
                         🔷""'''"""""""""""""""""""🔷
       (((((((✍️شرف قلم )))))))))
العبدالمعتصم محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ مقیم حال شہرنشاط بھاگلپور بہار(الہند)
۲/شوال المکرم ۱۴۴۱ھ بمطابق ۲۶/مئی ۲۰۲۰ء
🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے