📚 « مختصــر ســوانح حیــات » 📚
-----------------------------------------------------------
🕯حضرت مولانا شاہ محمد محی الدین بدایونی رحمۃ اللّٰه علیہ🕯
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
نام و نسب:
اسمِ گرامی: شاہ محمد محی الدین۔
بدایوں کی نسبت سے "بدایونی" کہلاتے ہیں۔
سلسلہ نسب اسطرح ہے: مولانا شاہ محمد محی الدین بدایونی بن سیف اللہ المسلول شاہ فضلِ رسول بدایونی بن شاہ عبدالمجید بدایونی۔
(علیہم الرحمہ)
تاریخِ ولادت: بروز ہفتہ،17/صفر المظفر 1243ھ، بمطابق 8/ ستمبر 1827ء کو پیدا ہوئے۔ "مظہرِ محمود" تاریخی نام ہے۔
تحصیلِ علم: تمام علومِ نقلیہ و عقلیہ کی تحصیل و تکمیل اپنے والدِ گرامی سے ہوئی، اور اپنے ہم عصروں سے علمی اعتبار سے ممتاز ہوگئے۔
بیعت و خلافت: اپنے دادا مولانا شاہ عبدالمجید بدایونی علیہ الرحمہ سے بیعت ہوئے، اور اپنے والدِ گرامی حضرت سیف اللہ المسلول شاہ فضلِ رسول رحمۃ اللہ علیہ نے خلافت عطاء فرمائی۔
سیرت و خصائص: قاطعِ وہابیت و نجدیت، جامع المنقولِ والمعقول، عالمِ ربانی، خلف الرشید حضرت شاہ فضلِ رسول بدایونی علیہ الرحمہ حضرت علامہ مولانا شاہ محمد محی الدین بدایونی رحمۃ اللہ علیہ۔
آپ علیہ الرحمہ حضرت شاہ فضلِ رسول بدایونی علیہ الرحمہ کے سب سے بڑے صاحبزادے ہیں۔ بچپن ہی سے آثار بزرگی چہرے سے ظاہر تھے، والد ماجد سے علوم و فنون کا تکملہ کیا، آپ احیائے سنت میں مستعد اور وہابیوں کے حق میں برق خاطف تھے۔ اعلیٰ درجہ کے طبیب تھے۔ مریض ہر وقت گھیرے رکھتے۔ درس و تدریس اور تصنیف کا خاص ذوق رکھتے تھے۔ مولوی سراج سہسوانی مدرسہ عالیہ قادریہ کے تعلیم یافتہ تھے، مگر شامتِ اعمال سے ترک تقلید کے قائل، سودائے نجدیت سے سرشار تھے۔ نجدی عقائد میں اُن کی تالیف "سراج الایمان" چھپ کر شائع ہوئی تو اس محی السنۃ نے حمایت حق میں "شمس الایمان" لکھ کر چراغ بے دینیت کو گلُ کر دیا، اور احقاقِ حق اور ردِ باطل میں اپنے والدِ گرامی کی یاد تازہ کردی۔ آپ ساری زندگی دینِ متین کے فروغ کیلئے کوشاں رہے۔
وصال: بروز ہفتہ، 6/ذیقعدہ 1270ھ، بمطابق 30/جولائی 1854ء کو وصال فرمایا۔ حضرت شیخ نور قادری (از اولاد امجاد حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ جو عالمگیری عہد کے عظیم بزرگ تھے) کے آستانہ سہارن پور (انڈیا) میں جانب شمال مدفون ہیں۔
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب⬅ محـمد یـوسـف رضـا رضـوی امجـدی نائب مدیر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 9604397443
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں