Header Ads

عیدین کی نماز اٸمہ اربعہ کے نزدیک مع زاٸد تکبیرات کے مختلف ہیں یا یکسانیت ‏

🖊️سوال۔ کیافرماتے ہیں علماےدین مسئلہ ذیل میں 
کہ عیدین کی نماز اٸمہ اربعہ کے نزدیک مع زاٸد تکبیرات کے مختلف ہیں یا یکسانیت مع حوالہ خلاصہ بتا ٸیں.
🔸سائل۔عبدالستار ثقافی🔸
///////////////////////////////////////////////////////////
🍀لک الحمدیااللہ والصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ ﷺ🍀
🔷بسم اللہ الرحمن الرحیم🔷 
✍️الجواب ۔ بعون اللہ الملک العلام۔
صورت مسئولہ میں حکم شرع یہ ہے کہ تعداد تکبیرات عیدین میں مذاہب ائمہ کے مابین اختلاف ہے۔ 
🌹(۱)حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالی علیہ کا موقف ہے کہ تکبیرات نماز عید چھ ہیں۔پہلی رکعت میں ثناء کے بعد تین تکبیریں اور دوسری رکعت میں قرات کے بعد اور رکوع سے قبل تین زائد تکبیریں ہیں۔
📚"بیہقی شریف"میں ہے👇
"عن سعیدبن العاص ارسل الی ابن مسعود وحذیفۃ وابی موسی فسالھم عن التکبیر فی العید فاسندوا امرھم الی مسعود فقال تکبیر اربعاقبل القراءۃ ثم تقرا فاذافرغت کبرت فرکعت ثم تقوم فی الثانیۃ فتقرا فاذافرغت کبرت اربعا"
🖋️(ترجمہ)سعیدبن العاص نے کسی کو حضرت ابن مسعود"وحذیفہ" وابوموسی اشعری کی طرف بھیجا اور پوچھا کہ نماز عید میں کتنی تکبیریں ہیں؟انہوں نے اس کے جواب کے لئے حضرت ابن مسعود کو اپنا نمائندہ بنایا آپ نے فرمایا پہلی رکعت میں قرات سے قبل چار تکبیریں کہو پھر قرات کرو فارغ ہوکر تکبیر کہ کر رکوع کرو پھر دوسری رکعت کے لئے کھڑے ہوجاؤ اب پہلے قرات کرو فارغ ہونے پر چار تکبیریں کہو۔
📗جلدسوم"باب ذکر الخبراللذی روی فی التکبیر اربعا"صفحہ نمبر ۲۹۰،
📘"مصنف عبدالرزاق" جلدسوم"باب التکبیر فی الصلوۃ"صفحہ نمبر ۲۹۳
🌹(۲)آئمہ ثلاثہ کے نزدیک نمازعیدین کی دونوں رکعت میں بارہ تکبیریں زائدہیں پہلی رکعت میں سات تکبیریں قبل القرات اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں قبل القرات ہیں۔ انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کی روایت سے استدلال کیاہے۔
📗"سنن ابی داؤدشریف"میں ہے👇
التکبیر فی الفطر سبع فی الاولی وخمس فی الآخرۃ والقراءۃ بعدھما کلتیھما"
🖊️(ترجمہ)عیدالفطر کی پہلی رکعت میں سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں ہیں اور دونوں میں قرات سے قبل ہے۔
📘جلداول"صفحہ نمبر۱۶۳
📕"جامع ترمذی شریف " میں ہے👇
" ان النبیﷺ کبر فی العیدین فی الاولی سبعا قبل القراءۃ وفی الآخرۃ خمسا قبل القراءۃ"
📗جلداول"ابواب العیدین"صفحہ نمبر۷۶۵
             🎾((((((نوٹ))))))))🎾👇
👈(خلاصہ کلام) یہ ہے کہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالی علیہ کی روایت ارجح ہے کیونکہ جن صحابہ سے آپ کے مذہب کی تائید منقول اس سے اس کے خلاف تعداد منقول نہیں۔البتہ جن صحابہ کرام سے جمہور کے مذہب کی تائید منقول ہے ان سے مختلف اعداد منقول مشہور ہے۔👈نیز "حضرت سعید بن العاص" کی حدیث میں جو آٹھ کی تعداد مذکور تو ان سے مراد چھ زائد تکبیریں ہیں اور دوتکبیر "تحریمہ" اور تکبیر"رکوع"مراد ہے۔"فاعتبروایااولی الابصار
//////////////////////////////////////////////////////////
                            🎾،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،🎾
    🕋ھذاماظھرلی واللہ اعلم بالصواب🕋
                         🔷""'''"""""""""""""""""""🔷
       (((((((✍️شرف قلم )))))))))
العبدالمعتصم محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ مقیم حال شہرنشاط بھاگلپور بہار(الہند)
۲/شوال المکرم ۱۴۴۱ھ بمطابق ۲۵/مئی ۲۰۲۰ء
🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے