سائل.. محمد نجم الحق.. مرشدآباد،
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: کیوں کہ اہل سنت و جماعت کے چار اماموں(حنفی، مالکی ،شافعی ،حنبلی) میں سے جو کسی ایک کی اقتداء کرے وہی سچا مسلمان اہل سنت و جماعت سے ہے اور جو ان چاروں سے الگ ہو وہ بدعتی جہنمی ہے، تو جو امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے طریقے پر ہے وہ صحیح ہے، کہ مسائل شرعیہ پر عمل کرنے کے لیے کسی ایک معین امام کی پیروی ضروری ہے،ورنہ وہ شریعت پر عمل کرنے والا نہیں ہوگا بلکہ وہ اپنی خواہش پر عمل کرےگا اور گمراہ ہوگا کہ اب مذہب حق انہیں چاروں میں منحصر ہے جو ان چاروں سے خارج ہے گمراہ و بےدین ہے، جیسا کہ علامہ طحطاوی علیہ الرحمہ نےلکھاہے: و من شذ عن جمهور أهل الفقه و العلم و السواد الأعظم فقد شذ فيما يدخله في النار فعليكم معاشر المؤمنين باتباع الفرقة الناجية المسماة بأهل السنة والجماعة فإن نصرة الله و حفظه و توفيقه في موافقتهم و خذ لأنه و سخته و مقتة في مخالفتهم و هذه الطائفة الناجية قد اجتمعت اليوم في مذاهب أربعة و هم الحنفيون و المالكيون و الشافعيون و الحنبليون رحمهم الله و من كان خارجا من هذه الأربعة في هذا الزمان فهو من أهل البدعة و النار،(حاشية الطحطاوي علي الدرالمختار،ج4 صفحہ153،)
یعنی جو شخص جمہور اہل علم و فقہ و سواد اعظم سے جدا ہوجائے وہ ایسی چیز کے ساتھ تنہا ہو جو اسے دوزخ میں لے جائےگی، تو اے گروہ مسلمین تم پر فرقہ ناجیہ اہل سنت و جماعت کی پیروی لازم ہے کہ خدا کی مدد اور اس کا حافظ و کارساز رہناموافقت اہل سنت میں ہے اور اس کا چھوڑ دینا اور غضب فرمانا اور دشمن بنانا سنیوں کی مخالفت میں ہے اور یہ نجات والا گروہ اب چار مذہب میں مجتمع ہے حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی اللہ تعالیٰ ان سب پر رحم فرمائے، اس زمانے میں ان چار سے باہر ہونے والا بدعتی جہنمی ہے،
اسی طرح فتاوی رضویہ میں ہے،(فتاوی رضویہ قدیم ج3 صفحہ 292)،
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله
١٢/رمضان المبارک ١٤٤١ھ مطابق ٦ مئ٢٠٢٠ء
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں