گمراہ جنت میں جائے گا یا نہیں؟؟؟
سائل شاداب رضا ممبئی،
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: صورت مسئولہ میں یہ ہے کہ ہر کافر گمراہ ہے لیکن ہر گمراہ کافر نہیں، جیساکہ عبارات رضویہ سے ظاہر ہے، امامِ اہلِ سنّت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں: ایک ضروریات دین ان کا منکر بلکہ ان میں ادنی شک کرنے والا بالیقین کافر ہوتا ہے ایسا کہ جو اس کے کفر میں شک کرے وہ بھی کافر،
دوم ضروریات عقائد اہل سنت، ان کا منکر بدمذہب گمراہ ہوتا ہے، ملخصاً(فتاوی رضویہ مترجم ج 29 صفحہ 414)، مزید فرماتے ہیں: ہاں، جو مذہب دین اسلام کی ضروری باتوں سے کسی بات میں شک نہ کرتا ہو، صرف ان سے نیچے درجہ کے عقیدوں میں مخالف ہوں، جیسے رافضیوں میں تفضیلی، یا وہابیوں میں اسحاقی وغیرہم وہ اگر چہ گمراہ ہے کافر نہیں اس کے ہاتھ کا ذبیحہ حلال ہے،ملخصاً(فتاوی رضویہ مترجم ، ج20 صفحہ 246)،
کافر ہمیشہ جہنم میں رہے گا، اور گمراہ جنت میں جا سکتا ہے، کیوں کہ کافر کی مغفرت نہیں، باقی اللہ عزوجل کی مشیت پر ہے،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ یَّشَآءُۚ-وَ مَنْ یُّشْرِكْ بِاللّٰهِ فَقَدِ افْتَرٰۤى اِثْمًا عَظِیْمًا(پارہ 5سورہ نساء،48)، بیشک اللہ اس بات کو نہیں بخشتا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اوراس سے نیچے جو کچھ ہے جسے چاہتا ہے معاف فرما دیتا ہے اور جس نے اللہ کا شریک ٹھہرایا توبیشک اس نے بہت بڑے گناہ کا بہتان باندھا،اور خزائن العرفان میں ہے : آیت کا معنیٰ یہ ہے کہ جو کفر پر مرے اس کی بخشش نہیں ہوگی بلکہ اس کے لئے ہمیشگی کا عذاب ہے اور جس نے کفر نہ کیا ہو وہ خواہ کتنا ہی گنہگاراور کبیرہ گناہوں میں مُلَوَّث ہو اور بے توبہ بھی مر جائے تب بھی اُس کے لئے جہنم میں ہمیشہ کا داخلہ نہیں ہوگا بلکہ اُس کی مغفرت اللہ عَزَّوَجَلَّ کی مَشِیَّت (یعنی اس کے چاہنے) پرہے، چاہے تووہ کریم معاف فرما دے اور چاہے تو اُس بندے کو اس کے گناہوں پر عذاب دینے کے بعد پھر اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرما دے ۔ اس آیت میں یہودیوں کو ایمان لانے کی ترغیب ہے،
(کنزالایمان مع تفسیر خزائن العرفان،اسی آیت کے تحت و صراط الجنان)،
اور المعتقد میں ہے: بالجملہ کفر کے سوا تمام گناہوں کا قابل معافی ہونا(جو اہل سنت و جماعت کا مذہب ہے) یہی آیات قرآنیہ کا منصوص ہے،(المعتقد المنتقد صفحہ141)،
اور بہار شریعت میں ہے: أصلا کسی کفر کی مغفرت نہ ہوگی، باقی سب گناہ اللہ عزوجل کی مشیت پر ہیں جسے چاہے بخش دے(بہار شریعت حصہ 1 صفحہ 184،مکتبۃ المدینہ)،
هذا ما ظهرلي والعلم عند الله
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله
١١/رمضان المبارک ١٤٤١ھ مطابق ٥ مئ٢٠٢٠ء
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں