بَیعَت کی کتنی قسمیں ہیں اور ایک شخص کتنے پِیر سے مرید ہو سکتا ہے

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
-----------------------------------------------------------
*📚بَیعَت کی کتنی قسمیں ہیں اور ایک شخص کتنے پِیر سے مرید ہو سکتا ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*

*بیعت کی کتنی قسمیں ہیں۔*
*اور ایک شخص کتنے پیر سے بیعت ہو سکتا ہے اور طالبی بیعت کسے کہتے ہیں۔* 
*جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت کریں بحوالہ* 

*سائل: محبوب رضوی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*📝اللھم ھوالھادی الی الصواب*  
*صورت مستفسرہ میں عرض یہ ہیکہ*
*بَیْعَت کی دو قسمیں ہیں۔*

*(۱) بَیْعَتِ بَرَکت*

*(۲) بَیْعَتِ اِرادَت*

*بیعت برکت*
*یعنی صرف تبرک کیلئے بَیْعَت ہو جانا، آج کل عام بَیْعَتیں یہی ہیں۔ وہ بھی نیک نیتوں کی، ورنہ بہت سے لوگوں کی بَیْعَت دنیاوی اَغراضِ فاسدہ کیلئے ہوتی ہے۔* 


  *بیعت ارادت* 

*اعلیٰ حضرت، امام اَہلسنّت الشاہ امام اَحمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں، بَیْعَتِ اِرادَت یہ ہے کہ مرید اپنے ارادہ و اختیار ختْم کر کے خود کو شَیخ و مرشِد ہادی برحق کے بالکل سِپُرد کر دے، اسے مُطْلَقاً اپنا حاکم و مُتَصَّرِف جانے، اس کے چلانے پر راہِ سُلوک چلے، کوئی قدم بِغیر اُس کی مَرَضی کے نہ رکھے۔ اس کے لئے مرشِد کے بعض اَحکام، یا اپنی ذات میں خود اسکے کچھ کام، اگر اس کے نزدیک صحیح نہ بھی معلوم ہوں تو انہیں افعالِ خِضَر علیہ الصلوٰۃ والسلام کی مَثْل سمجھے اپنی عقْل کا قُصور جانے، اس کی کسی بات پر دل میں اعتراض نہ لائے، اپنی ہر مشکل اس پر پیش کرے۔*

*حضرت خِضَر علیہ السلام اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے سفر کے دوران جو باتیں صادِر ہوتی تھیں بظاہر حضرت موسیٰ علیہ السلام کو جن پر اعتراض تھا پھر جب حضرتِ خِضَر علیہ السلام اس کی وجہ بتاتے تھے تو ظاہر ہوجاتا تھا کہ حق یہی تھا جو انہوں نے کیا) غرض اسکے ہاتھ میں مردہ بَدَستِ زندہ ہو کر رہے۔*

*یہ بَیْعَتِ سالکین ہے۔ یہی اللہ عَزَّوَجَلَّ تک پہنچاتی ہے۔ یہی حضورِ اقدس صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے لی ہے۔*

*📕فتاوی افریقہ، ص ۱۴۰*


*🏷ایک پیر کے مُرید ہوتے ہوئے کسی دوسرے پیر سے مُرید نہیں ہو سکتے چنانچہ حضرتِ سیِّدُنا علی بن وفار عَلَیْہِ رَحْمَۃُاللّٰہِ الْغَفَّارفرماتے ہیں:*
*جس طرح جہان کے دو معبود نہیں، ایک شخص کے دو دِل نہیں، عورت کے بیک وقت دو شوہر نہیں اسی طرح مُرید کے دو شیخ نہیں۔*

*📙سنن کبری الباب الثامن ص ۳۴۶*

*📿البتہ دوسرے جامع شرائط پیر سے بیعتِ برکت کرتے ہوئے طالِب ہونے میں حرج نہیں ہے۔ اِسی طرح کے ایک سُوال کے جواب میں اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں: جوشخص کسی شیخ جامع شرائط کے ہاتھ پر بیعت ہو چکا ہو تو دوسرے کے ہاتھ پر بیعت نہ چاہئے۔ اکابرِ طریقت فرماتے ہیں: ”لَا یُفْلِحُ مُرِیدٌ بَیْنَ شَیْخَیْنِ جو مُرید دو پیروں کے دَرمیان مشترک ہو وہ کامیاب نہیں ہوتا۔ “خصوصاً جبکہ اس سے کشُودِکار (یعنی مطلب کا حصول) بھی ہو چکا ہو، حدیث میں اِرشاد ہوا: مَنْ رُزِقَ فِيْ شَيْءٍ فَلْيَلْزَمْهُ جسے اللہ تعالیٰ کسی شے میں رزق دے وہ اس کو لازم پکڑے۔*

*📕شعب الایمان جلد دوم باب التوکل والتسلیم۔*

 *دوسرے جامع شرائط سے طلبِ فیض میں حرج نہیں اگرچہ وہ کسی سلسلۂ صریحہ کا ہو مگر اپنی اِرادت شیخِ اوّل ہی سے رکھے اور اس سے جو فیض حاصل ہو اسے بھی اپنے شیخ ہی کا فیض جانے۔*

*📚فتاوی رضویہ جلد۲۶ ص ۵۷۹*

*🥀ہاں! اگر کوئی سلسلۂ عالیہ قادریہ میں بیعت ہو تو اسے کسی اور سے طالِب ہونا ضَروری نہیں کیونکہ سلسلۂ عالیہ قادریہ تمام سَلاسِل سے اَفضل ہے۔*

*ھذا ما ظھر لی والعلم الیقین عنداللہ ورسولہ*
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆

*کتبہ:*
*✍شرف قلم حضرت علامہ و مولانا امجدرضا صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی سیتامڑھی بہار۔*
*رابطہ👈🏻7542079555*

*✍🏻الجواب صحیح:*
*حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العٰالی والنورانی*

*✍🏻الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے