حدیث شریف میں ہے:
ایک شخص قیامت کے دن حاضرلایاجاۓ گا،ارشادہوگا:"اس کے چھوٹے چھوٹے گناہ اس پرپیش کرو،اوربڑے بڑے گناہ ظاہرنہ کرو"۔
اس سے کہا جائے گا:"تونے فلاں فلاں دن یہ یہ کام کۓوہ اقرارکرے گا،اوراپنے بڑے گناہوں سے ڈررہاہوگا"۔
ارشاد ہوگا: *أعطوہ مکان کل سیٔۃ حسنۃ*،اسے ہرگناہ کی جگہ ایک نیکی دو۔اب وہ کہہ اٹھے گا: کہ الہی! میرے اور بہت سے گناہ ہیں وہ تو سننے میں آۓ ہی نہیں،یہ فرماکرحضورانورﷺاتناہنسے کہ آس پاس کے دندان مبارک ظاہرہوۓ"(رواہ الترمذی،ابواب صفۃ جہنم:باب ما جاء ان للنارنفیس الخ،٢/٨٣)
اعلیٰ حضرت،مجدددین وملت الشاہ امام احمد رضا قدس سرہٗ العزیز مذکورہ بالا حدیث شریف کی توضیح و تشریح میں لکھتے ہیں:
*یہ مذہب اہل سنت میں محض مشیت الٰہی پر ہے جسے چاہے ایسی فلاح عطا فرمائے اگرچہ لاکھوں کبائرکامرتکب ہو،اورچاہے توایک گناہ صغیرہ پرگرفت کرلےاگرچہ لاکھوں نیکیاں رکھتا ہو"*
(کشف حقائق واسراردقائق،ص:65.رسائل رضویہ،جلد28.امام احمدرضا اکیڈمی بریلی شریف)
اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےاپنے اس رسالے میں تصوف ومعرفت،آداب مرشد،شریعت وطریقت جیسے اہم موضوعات پر تفصیلی بحث فرماتے ہوئے بہت سے حقائق کااظہار کیا ہے۔اہل علم وعمل کودعوت فکرونظردی ہے ساتھ ہی ارباب بصیرت کے لئے حقائق ودقائق کے گلشن بھی سجاۓ گۓ ہیں۔اکابرومتقدمین صوفیاۓ کرام کے متعدد ارشادات بھی سپردقرطاس کۓ ہیں جن سے قاری کوکسی مقام پر تشنگی کا احساس تک نہیں ہوتا ہے،کیوں کہ مجددجب بھی کسی موضوع پر قلم اٹھاتاہے تو اس کے سامنے ہرطرح کے مسائل ہوتے ہیں،جن پروہ شرح وبسط کے ساتھ کلام کرتا ہے تاکہ معترض جس وقت بھی اعتراض کرے تواسے دلائل و براہین کی روشنی میں جواب دیا جاسکے۔
*ترسیل*
محمد اسلم رضا قادری اشفاقی
*رکن سنی ایجوکیشنل ٹرسٹ*
باسنی ناگور شریف۔
١٨شوال ١٤٤١ھ
11جون2020
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں