کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسلۂ میں
اگر کسی نے قران کی قسم کہا کر کہا میں فلاں کام کرونگا کچہ دن کے بعد وہ کام نہیں کیا تو اس کے لیۓ کیا حکم ہے
مہر بانی کرکے جواب عنایت فرمائے
سائل میر قاسم قادری
کلکتہ
الجواب بعون الملك الوهاب صورت مستفسرہ میں قراٰنِ کریم کی قسم کھانا قَسَم ہے اور توڑنے پر کفارہ بھی ہے البتّہ صِرف قراٰنِ کریم اُٹھا کر یا بیچ میں رکھ کر یا اُس پر ہاتھ رکھ کر کوئی بات کرنی قسم نہیں ۔ ’’ فتاوٰی رضویہ ‘‘ جلد13صَفْحَہ574 پر ہےکہ جھوٹی بات پر قراٰنِ مجید کی قسم اُٹھانا سخت عظیم گناہ ِکبیرہ ہے اور سچّی بات پر قراٰنِ عظیم کی قسم کھانے میں حَرَج نہیں اورضَرورت ہو تو اُٹھا بھی سکتا ہے مگریہ قَسَم کو بَہُت سخت کرتا ہے، بِلاضَرورتِ خاصّہ نہ چاہئے۔نیز صَفْحَہ 575 پرہے: ہاں مُصحَف (یعنی قراٰن) شریف ہاتھ میں لے کر یا اُس پر ہاتھ رکھ کر کوئی بات کہنی اگر لفظاً حَلف وقَسَم کے ساتھ نہ ہو حَلفِ شَرعی نہ ہو گا (یعنی قراٰنِ کریم کو صِرف اُٹھانے یا اُس پر ہاتھ رکھنے یا اُسے بیچ میں رکھنے کو شرعاً قَسَم قرار نہ دیا جائے گا) مَثَلاً کہے کہ میں قراٰنِ مجید پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں کہ ایسا کروں گا اورپھر نہ کیا تو ( چونکہ قسم ہی نہیں ہو ئی تھی اس لئے) کفّارہ نہ آئے گا
اور فتاوٰی رضویہ کے اسی جلد میں (یعنی13)صَفْحَہ609 پرایک شرابی کے بارے میں حکم دریافت کرتے ہوئے کچھ اِس طرح پوچھا گیا ہے کہ اُس نے چار گواہوں کے سامنے قراٰنِ کریم اُٹھا کر قسم کھائی کہ آیَندہ شراب نہ پیوں گا مگر پھر پی لی اُس کے تفصیلی جواب کے آخِر میں اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں اگر اس نے قراٰن اٹھا کر قراٰن کے نام سے قسم کھائی یا اللہ تَعَالٰی کے نام سے قسم کھائی اور زبان سے ادا بھی کی ہو پھر قسم توڑدی ہے تو اس پر کفّارہ لازم ہے
اور قسم توڑنے پر کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلا دے یا دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو صدقۃ الفطر کی مقدار کے بقدر گندم یا اس کی قیمت دے دے یا دس فقیروں کو ایک ایک جوڑا کپڑا پہنا دے۔ اور اگر کوئی ایسا غریب ہے کہ نہ تو کھانا کھلا سکتا ہے اور نہ کپڑا دے سکتا ہے تو مسلسل تین روزے رکھے اگر تین روزوں کے درمیان فاصلہ آگیا تو از سرِ نو تین روزے رکھنے ہوں گے لَا یُؤَاخِذُكُمُ اللّٰهُ بِاللَّغْوِ فِیْۤ اَیْمَانِكُمْ وَ لٰكِنْ یُّؤَاخِذُكُمْ بِمَا عَقَّدْتُّمُ الْاَیْمَانَۚ-فَكَفَّارَتُهٗۤ اِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسٰكِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَهْلِیْكُمْ اَوْ كِسْوَتُهُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَةٍؕ-فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰثَةِ اَیَّامٍؕ-ذٰلِكَ كَفَّارَةُ اَیْمَانِكُمْ اِذَا حَلَفْتُمْؕ-وَ احْفَظُوْۤا اَیْمَانَكُمْؕ-كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ( المائدة:۸۹)
والله تعالى اعلم بالصواب
كتبه عبده المذنب محمد توقير عالم الثقافي غفرله
١١/شوال المكرم ١٤٤١ھ مطابق ٤ جون ٢٠٢٠
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں