-----------------------------------------------------------
*📚ولدالزنا ثابت النسب ہوگا یا نہیں؟ اور حمل ضائع کروانا جائز ہے یا نہیں؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم
مفتیان کرام سے عرض ہے
مرد و عورت نے نکاح سے پہلے قربت کرلی۔
اب اسی سے حمل بھی ٹھر گیا اب نکاح بھی اسی عورت سے ہوا وہ بچہ حلالی ہو گا یا حرامی۔
توبہ بھی کر چکے۔
حمل ضائع کروا دیں تو گناہ ہوگا یا نہیں۔
*سائل: عبدالحکیم رضوی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب* صورت مسؤلہ میں بچہ کی ولادت اگر نکاح کے چھ مہینے بعد ہوئی تو ثابت النسب ہوگا ورنہ ولدالزنا۔
📑فتاویٰ ہندیہ......
*ولو زنا بامرأة فحملت ثم تزوجها فولدت ان جائت به لستة اشهر فصاعدا ثبت نسبه وان جائت به لاقل من ستة اشهر لم يثبت نسبه الا أن يدعيه ولم يقل انه من الزنا، أما أن قال انه منى من الزنا فلا يثبت نسبه ولا يرث منه كذا في الينابيع، اد*
*(📕 ۵۴۰، ج1، الباب الخامس عشر في ثبوت النسب)*
📌کسی عذر کی بنیاد پرحمل ٹھہر جانے کے بعد 120 دن کے اندر حمل گرانا جائز ہے اس کے بعد جائز نہیں ہے۔
📃حدیث پاک میں ہے :
*ان احدکم يجمع فی بطن أمه أربعين يوما ثم علقة مثل زلک ثم يکون مضغة مثل ذلک ثم يبعث الله ملکا فيؤمر بأربع برزقه واجله وشقی أو سعيد.*
"تم میں سے ہر ایک اپنی ماں کے پیٹ میں چالیس دن گزارتا ہے (نطفہ) پھر اسی قدر علقہ پھر اسی قدر مضغہ پھر اللہ فرشتہ بھیجتا ہے اور چار چیزوں کا حکم ہوتا ہے۔ رزق، عمر، نیک بخت یا بدبخت"۔
*( 📕بخاری، الصحيح، 2 : 976، طبع کراچی )*
📄فقہائے کرام فرماتے ہیں:
*هل يباح الاسقاط بعد الحبل يباح ما لم يتخلق شئی منه، ثم فی غير موضع ولا يکون ذلک الا بعد مائة وعشرين يوما انهم ارادا بالتخليق نفخ الروح.*
کیا حمل ٹھرنے کے بعد ساقط کرنا جائز ہے؟ (ہاں) جب تک اس کی تخلیق نہ ہو جائے جائز ہے۔ پھر متعدد مقامات پر تصریح ہے کہ تخلیق کا عمل 120 دن یعنی چار ماہ کے بعد ہوتا ہے اور تخلیق سے مراد روح پھونکنا ہے۔
*(📓ابن عابدين شامی، رد المختار، 3 : 76، طبع کراچی، پاکستان )*
*(📚ابن همام، فتح القدير، 3 : 274، طبع سکهر، پاکستان )*
*واللّٰہ تعالٰی اعلم بالصواب*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*✍🏻کتبــــــــــــــــــہ:*
*حضرت مفتی محمد امتیاز عالم سہرساوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم شیخ احمد کھٹو سرخیز احمدآباد۔*
*+918866667053*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مفتی شکیل اختر قادری صاحب قبلہ ہبلی کرناٹک۔*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مفتی محمد شرف الدین صاحب قبلہ۔*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مفتی شان محمد المصباحی القادری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی جراری فرخ آباد یوپی۔*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں