حضرت مفتی محمد یوسف فرنگی محلی رحمۃ اللّٰه علیہ

*📚 « مختصــر ســوانح حیــات » 📚*
-----------------------------------------------------------
*🕯 حضرت مفتی محمد یوسف فرنگی محلی رحمۃ اللّٰه علیہ🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*نام و نسب:* 
*اسمِ گرامی:* مفتی محمد یوسف۔
*لقب:* فرنگی محلی، سہالوی۔ 
*سلسلہ نسب اسطرح ہے:* مفتی محمد یوسف، بن مفتی محمد اصغر، بن مفتی ابی الرحیم، بن مولانا محمد یعقوب، بن مولانا عبد العزیز، بن مولانا سعید، بن مولانا قطب الدین الشہید السہالوی۔ آپ علیہ الرحمہ کے آباؤ اجداد اپنے وقت کے جید علماء کرام اور اجلہ مشائخ تھے۔ (رحمۃ اللہ علیہم اجمعین)

*تاریخِ ولادت:* آپ کی ولادت باسعادت 1223ھ/بمطابق 1808ء کو ہوئی۔

*تحصیلِ علم:* ابتدائی تعلیم سے لیکر آخر تک اکثر کتب اپنے والدِ گرامی مفتی محمد اصغر علیہ الرحمہ سے پڑھیں۔ کچھ کتب مولانا مفتی محمد ظہور اللہ، مولانا احمد انوار الحق، اور اپنے بھائی مولانا نوراللہ سے پڑھیں، اور اس وقت کے کاملین میں شمار ہوئے۔

*بیعت و خلافت:* مولانا احمد انوارالحق رحمہ اللّٰه کے ہاتھ پر بیعت ہوئے۔

*سیرت و خصائص:* مولانا فقیر محمد جہلمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: اپنے زمانہ کے جمال و کمال میں یوسف اور جامع فروع واصول اور حاوی معقول و منقول، متعبد، متہجد، صاحب ریاضت و مجاہدت و مکاشفہ تھے۔ والد کی وفات کے بعد لکھنؤ کی عدالت و افتاء کا کام آپ کے سپرد ہوا جس کو آپ نے بڑی دیانت کے ساتھ زمانۂ غدر ہند تک سر انجام دیا ۔ علوم و فنون میں امامت کا منصب رکھتے تھے، اکثر علمائے فرنگی محل کا سلسلۂ تلمذ آپ سے وابستہ ہے۔ بعدہ مدرسہ الحاج امام بخش مرحوم جونپور میں مدرس ہوئے۔ دن رات طلباء کی تعلیم میں مشغول رہتے تھے ہیں۔تدریس کے ساتھ تصنیف بھی فرماتے تھے۔ بہت سی کتب پر حواشی تحریر فرمائے۔آپ کی تصنیفات سے تعلیقات صحیح بخاری، تعلیقات تفسیر بیضاوی، حواشی شرح مسلم ملا حسن، حواشی شرح سلم قاضی مبارک، حواشی شرح شمس بازغہ، تکملہ حواشی شمس بازغہ ملا حسن، حواشی شرح وقایہ نا مکمل وغیرہ مشہور و معروف ہیں۔ 

*وصال:* آپ کا وصال 19/ذیقعد 1286ھ، بمطابق فروری 1870ء کو مدینۃ المنورہ میں ہوا، اور حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کے مزار کے قریب مدفون ہوئے۔

*ماخذ و مراجع:* تذکرہ علماء اہلِ سنت۔ حدائق الحنفیہ۔

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محــمد یـوسـف رضــا رضــوی امجــدی 📱919604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے