منی ناپاک تو اس سے بننے والا انسان کیوں کر پاک ؟
السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ
*سوال*❓کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے میں کہ انسان ناپاک پانی کے قطرے سے پیدا ہوا ہے تو پھر پاک کیسے ہوگیا
برائے کرم ان دونوں سوالوں کے جواب دےکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائں کرم نوازش ہوگی
*🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* محمد مبارک حسین رضوی ... *بہرائچ شریف یوپی انڈیا🔷*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*
*وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته*
*باسمہ تعالی وتقدس ثم الصلاة علی النبی الاقدس*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*
منی کی طہارت ونجاست میں اختلاف ہے، امام شافعی رضی اللہ عنہ اس کی طہارت کے قائل ہیں، جبکہ ائمہ احناف اس کی نجاست کے قائل،
*ہدایہ* میں ہے *" والمنی نجس وقال الشافعی رحمہ اللہ :المنی طاہر "*
📚 *( مع الفتح ج1 ص 199 )*
*تبیین الحقائق میں ہے* *" وقال الشافعی:المنی لیس بنجس "*
📚 *( ج 1 ص 71 )*
*حاشیہ الطحطاوی علی المراقی* میں ہے *" ان المنی فیه خلاف الامام الشافعي فانه يقول بطهارته "*
📚 *( ص155)*
اور جبکہ وہ عندالاحناف نجس وناپاک تو اب یہ سوال ہوتا ہے کہ جب وہ ناپاک تو اس سے پیدا ہونے والا انسان کیون کر پاک ہوسکتا ہے؟؟؟؟؟؟
اس کا جواب یہ ہے کہ قرآن حکیم میں فرمایا *ولقدکرمنابني آدم*
اور انسان کے نجس ہونے میں اس کی تکریم کہاں، اور جبکہ وہ مکرم ہے تو ضرور پاک وطاہر بهی ہے ،
بایں وجہ شافعیہ نے جب طہارت منی پر دلیل پیش کی تو صاف فرمادیا کہ چونکہ انسان مکرم ومعظم اور منی اس کی اصل تو جبکہ وہ مکرم ومعظم تو اس کی اصل اور سامان تخلیق بهی طاہر وپاک ،
*فتح القدیر* میں مستدل شافعی میں فرمایا *" لأنه مبدأ خلق الإنسان وهو مكرم فلا يكون نجسا "*
📚 *( ج 1 ص 199 )*
تو ثابت کہ اس کی کرامت خود دلیل طہارت ہے،
پهر منی کی نجاست انسان کے نجس ہونے کو مستلزم نہیں کہ بہت سی چیزیں فی نفسہ نجس ہوتی ہیں مگر بعد استحالہ وتحلیل طاہر وپاک ہوجاتی ہیں،جیسے کہ دودھ کہ اس کی اصل خون ہے پهر بهی کسی کو اس کی پاکی میں شک تو کیا ناپاکی کا تصور بهی نہیں گذرتا،
قرآن حکیم میں دودھ کے متعلق ارشاد ہوا *" إن لكم في الأنعام لعبرة نسقيكم مما في بطونه من بين فرث ودم لبنا خالصا سائغا للشاربين "*
📓 *( النحل 66 )*
اور جبکہ دودھ کی نجاست کا تصور بهی نہیں ہوتا حالانکہ اس کی اصل خون جو کہ بالاجماع نجس وناپاک تو منی کی نجاست سے انسان کے نجس ہونے کا شبہ کیوں کر گذرنے لگا،
*تبیین الحقائق* پهر *فتح اللہ المعین* میں ہے *" ویجوز أن يكون البشر من النجس ثم يطهر بالأستحالة فإن الشئ قد يكون نجسا ويتولد منه الطاهر كاللبن فإنه متولد من الدم وهو أصله "*
📚 *( ج 1 ص 126 )*
بلکہ منی جو کہ نجس ہے اس سے پاک وطاہر انسان کا بننا خود اللہ عزوجل کے کمال قدرت کی دلیل ہے،
*فتح باب العنایہ* میں ہے *" لا استبعاد في أن يتكون الطاهر من النجس كاللبن من اللحم با إظهاره لكمال القدرة "*
📚 *( ج 1 ص 155 )*
⬅️ *ان تمام* روشن عبارات فقہاء سے صاف ظاہر وعیاں، شمس نہار کی طرح بیاں کہ منی اگر چہ ناپاک ہے مگر اس سے بننے والا انسان ضرور طاہر وپاک ۔۔۔
وﷲ ورسولہ اعلم بالصواب؛
✍🏼 کتـبــــہ: حـــضـــرت عــلامــہ و مـــولانــا مـــفـــتـــی مـــحـــمـــد امـــتـــیــاز احـــمـــد امـــجـــدی صـــاحـــب قـــبـــلــہ
(کـــٹـــواں بـــنــارس )
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں