---------------------------------------
📚قربانی کے ایام تین ہی دن ہیں چار ایام جوڑنا غلط ہے📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک عجیب مسئلہ ہمارے یہاں عام ہوتا جارہا ہے مہربانی فرماکر حل فرمائیں
یہاں لوگ کہتے ہیں کہ قربانی عید کے چوتھے دن بھی ہوتی ہے اور یہ لوگ کرتے ہیں اس کی کیااصل ہے
برائے کرم بحوالہ وضاحت درکار ہے
*سائل: غلام رضا اسٹوڈنس یکے از کالج کراچی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*وعلیکم السلام و رحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ*
*اللّٰھم ہدایة الحق والصواب*
قربانی کے ایام تین دن ہیں دس گیارہ بارہ ذوالحجۃ الحرام.
📄جیساکہ ارشاد باری تعالی ہوا
*وَاذْكُرُوا اللّٰهَ فِیْۤ اَیَّامٍ مَّعْدُوْدٰتٍؕ-*
اور گنتی کے دنوں میں اللہ کا ذکر کرو
*(📗 سورہ بقرہ ، آیت ٢٠٣)*
*وَ یَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ فِیْۤ اَیَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ عَلٰى مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِیْمَةِ الْاَنْعَامِۚ*
اور معلوم دنوں میں اللہ کے نام کو یاد کریں اس بات پر کہ اللہ نے انہیں بے زبان مویشیوں سے رزق دیا
*(📒 سورہ حج ، آیت ٢٨ )*
مذکوہ آیت میں *ایام معدودات و ایام معلومات* سے کون سے دن مراد ہیں ؟ تو حضرت عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ *المعلومات ایام النحر و المعدودات ایام التشریق*
اور حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں *ان المعلومات یوم یومان بعدہ و اذبح ایھا شٸت*
بیشک المعلومات سے مراد یوم نحر کے اور اس کے بعد کے دو دن ہیں ان میں سے جس دن چاہے قربانی کرے
*( 📕تفسیر ابن حاتم تحت سورة البقرہ آیت ٢٠٣ مطبوعہ سعودی عرب )*
📑اور فتاویٰ فقیہ ملت میں بحوالہ احادیث مبارکہ منقول ہے کہ
حضرت عمر حضرت علی اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنھم سےحدیث مروی ہیں کہ
*" ایام النحر ثلاثۃ افضلھا اولھا "*
یعنی قربانی کے دن تین ہیں ان میں افضل پہلا دن ہے
*(📘ہدایہ جلد 4صفحہ 431)*
اور حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث شریف روایت ہے انہوں نے کہا حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا
*" الاضحٰی یومان بعد یوم الاضحٰی "*
یعنی عیدالاضحیٰ کے بعد قربانی دودن ہے
*(📙مؤطا امام مالک صفحہ 198 )*
اوران صحابہ کرام نے قربانی کے تین دن یقیناً حضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم سے سن کر ہی بیان فرمایا
*" لان الرای لایھتدی الی المقادیر"*
ایک سطر کے بعد ہےکہ
مسلمانوں نے عمل کیا کہ ہمیشہ سے تین ہی دن قربانی کرتے چلے آئے ہیں
یہاں تک کہ _________ !!!
مکہ معظمہ جو اسلام کامرکز ہے وہاں بھی تین ہی دن قربانی ہوتی ہے
*(📚فتاویٰ فقیہ ملت جلد دوم صفحہ نمبر 242/243)*
👌🏻مذکورہ بالا حوالاجات سے ظاہر و باہر ہوتا ہے کہ
ایام قربانی صرفِ تین دن ہیں اور اسی پر مسلمانوں کا عمل بھی ہوتا ہوا آرہا ہے چوتھا دن بھی قربانی میں جوڑنا صحیح نہیں ہے اور کوئی چوتھے دن قربانی کرتا ہے تو اسکی قربانی باطل ہے
🖍️لہذا _________.!!!
اسی پرعمل کریں غیر مقلدوں بدمذہبوں کے جھانسے میں نہ آئیں.
*واللہ اعلم و رسولہ*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*✍🏻کتبــــــــــــــــــہ:*
*حضرت علامہ مولانا ابوالاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مہاراشٹر*
*+919838501782*
*✅الجواب صحیح و المجیب نجیح :*
*العبد الاثیم : محمد جابر القادری رضوی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں