مہینے کے تین راتوں میں ہمبستری کرنا مکروہ ہے

 مہینے کے تین راتوں میں ہمبستری کرنا مکروہ ہے


(🕋)السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ(🕋)*
*📜سـوال__________↓↓↓* 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین
 کہ مہینے میں کچھ ایام ایسے بھی ہیں جس میں ہمبستری کرنا جائز نہیں عورت سے؟ -
*✍️العارض ابراہیم رامپوری*

*(🕋)وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ(🕋)*
*📝الجـــــوابـــــ: بعون الملک الوہاب👇*  
✒️ہمسبتری کرنا کسی دن منع نہیں ہر دن ہمسبتری کرنا جائز ہے *البتــــــــــــــــــــــــــہ* مہینے کے تین راتوں میں ہمبستری کرنا مکروہ ہے؛
📝فقیہ العصر حجة الاسلام امام غزالی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں مہینے کی تین راتوں میں یعنی پہلی ؛ آخری ؛ اور پندرہویں رات میں جماع کرنا مکروہ کہا جاتا ہے کہ ان راتوں میں جماع کے وقت شیطان موجود ہوتا ہے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان راتوں میں شیطان جماع کرتے ہیں یہ روایت حضرت علی المرتضیٰ حضرت معاویہ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنھم سے مروی ہے
*(نوٹ )*👈 یاد رہے یہاں مہینے سے اسلامی مہینہ مراد ہےبعض علماء جمعة المبارک کی رات اور دن میں جماع کو اچھا سمجھتے ہیں اور یہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد گرامی کے ایک مفہوم کے اعتبار سے ہے٬ آپ نے فرمایا رحم اللہ من غسل واغتسل اللہ تعالی اس شخص پر رحم فرمائے جو جمعة المبارک کے دن غسل کرے اور غسل کرائے۔

🍃اس حدیث کا ایک مفہوم یہ ہے کہ بیوی سے جماع کرے اس طرح یہ عمل عورت کے غسل کا باعث بن جائے گا -
*📗((سنن ابن ماجہ))*

*((📔👈احیاء العلوم جلد دوم صفحہ ۱۲۶))*
*((مطبوعہ غزنی اسٹریٹ اردو بازار لاہور))* 

*🍁واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب🍁* 
*☘️المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب☘️*
_◆ــــــــــــــــــــــ🌸🌻🌸ـــــــــــــــــــــــــ◆_
🖊کتبـــــــــــــــہ👇
حضرت علامہ ومولانا محمـــد معصـوم رضا نوری عفی عنہ صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی منگلور کرناٹک انڈیا۱۴/ شعبان المعظم ۱۴۴۱؁ ہجری ۹/ اپریل ۰۲۰۲؁ عیسوی بروز جمعرات

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے