Header Ads

کہ کیا زانی اور زانیہ کا نکاح ایک دوسرے سے ہی ہوگا

*🖌️سوال،،کیا فرماتۓ ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں* 
*کہ کیا زانی اور زانیہ کا نکاح ایک دوسرے سے ہی ہوگا*  

*🖌️سائل محمود عالم بلیا یوپی*

 🌀___________💙🌀💙___________🌀
                         🔷""'''"""""""""""""""""""🔷
*⛺بسم اللہ الرحمن الرحیم⛺*
*✍️الجواب بعون الملک الوھاب*

*🏷️اللہ رب العزت جل وعلا نے زانی اور زانیہ کے بارے میں کلام مجید میں ارشاد فرمایا*👇
*⛺"الزانیۃ والزانی فاجلدوا کل واحدمنھما ماۃ جلدۃ،ولاتاخذکم بھما رافۃ فی دین اللہ ان کنتم تؤمنون باللہ والیوم الآخر"*
*🖌️(ترجمہ کنزالایمان)جوعورت بدکار ہو اور جو مرد تو ان میں ہر ایک کو سو/۱۰۰/کوڑے لگاؤ اور تمہیں ان پر ترس نہ آے اللہ کے دین میں(یعنی حدود کے پورا کرنے میں کمی نہ کرو اور دین میں مضبوط سختی سے کاربند رہو)اگر تم ایمان لاتے ہو اللہ اور پچھلے دین پر،،،*
*📘پارہ ۱۸ " سورہ نور"آیہ ۲ "رکوع ۷ " صفحہ ۹،،،*

*🔖اور حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا "البکر بالبکر جلدماۃ "(رواہ مسلم) یعنی کنواری عورت کے کنوارے مرد سے زنا کرنے کی سزا سو/۱۰۰/درے ہیں*
*📓مسلم مشکوۃ " صفحہ ۳۰۹،،،*

*📃اسی حدیث کی شرح میں حضرت ملا علی قاری رحمۃاللہ الباری تحریر فرماتے ہیں"ای ضرب ماۃ جلدۃ لکل واحدمنھما"،،،،،،یعنی کنواری عورت اور کنوارے مرد دونوں کو سو سو /۱۰۰/۱۰۰/کوڑے مارے جائیں،،*
*📔مرقاۃ "جلدچہارم " صفحہ ۶۳*

*👈مگر قرآن وحدیث کا یہ حکم بادشاہ اسلام کے ساتھ خاص ہے۔ اگر بادشاہ اسلام نہ ہو تو دوسرے لوگوں کو شرعی حد قائم کرنے کا اختیار نہیں*
*---------------------------------------------*
*لہذا زانی اور زانیہ کا آپس میں نکاح ہونا شریعت مطہرہ میں ضروری نہیں،،لیکن صورت مسئولہ میں زانی اگر زانیہ کے ساتھ نکاح کرلے تو بہتر ہے بشرطیکہ ان میں سے کوئی گمراہ وبدمذہب نہ ہو کہ ان سے مناکحت جائز نہیں ہے* 
*📚بحوالہ فتاوی فیض الرسول" جلداول" فصل فی المحرمات" صفحہ ۶۲۲/۶۲۳،،،*
 🌀___________💙🌀💙___________🌀
                         🔷""'''"""""""""""""""""""🔷

    *🕋واللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم واحکم🕋*
                         🔷""'''"""""""""""""""""""🔷
         *(((((((✍️شرف قلم )))))))))*
*عبدہ العاصی الفقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ بحمدہ المصطفی ﷺ*
 *مقیم حال شہرنشاط بھاگلپور بہار(الہند)*
*🗓️۱۶/ذوالحجہ ۱۴۴۱ھ بمطابق ۷/اگست/ ۲۰۲۰ء*
🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے