Header Ads

حضرت علامہ مولانا شاہ محمد عبد العلیم صدّیقی میرٹھی مدنی رحمۃ اللہ علیہ

*📚 « مختصــر ســوانح حیــات » 📚*
-----------------------------------------------------------
*🕯حضرت علامہ مولانا شاہ محمد عبد العلیم صدّیقی میرٹھی مدنی رحمۃ اللہ علیہ🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*نام و نسب:* 
*آپ کا نام:* محمد عبد العلیم۔
*والد کا نام:* محمد عبد الحکیم ہے۔
آپ علیہ الرحمۃ کا سلسلۂ نسب خلیفۂ اوّل حضرت سیّدنا صدّیق اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ملتا ہے۔

*تاریخ و مقامِ ولادت:* حضرت مولانا شاہ محمد عبدالعلیم صدّیقی قادری 15؍ رمضان المبارک 1310ھ کو محلہ مشائخاں میرٹھ میں تولّد ہوئے۔

*تحصیلِ علم:* ابتدائی تعلیم گھر ہی میں حاصل کی، چار سال دس ماہ کی عمر میں قرآن پاک ختم کیا۔ اردو، فارسی اور عربی کی ابتدائی تعلیم والدِ گرامی ہی سے حاصل کی، بعد ازاں جامعہ قومیہ میرٹھ میں داخل ہوئے اور سولہ سال کی عمر میں درسِ نظامی کی سند حاصل کی۔ آپ نے علومِ عربیہ کی تکمیل کے بعد علومِ جدیدہ کی تحصیل کا ارادہ کیا۔ اولاً اٹاوہ ہائی اسکول اور بعد میں میرٹھ کالج کے اندر انگریزی علوم کی تحصیل فرمائی۔ آپ اُردو، عربی، فارسی، انگریزی وغیرہ کئی زبانوں پر دسترس رکھتے تھے۔

*بیعت و خلافت:* آپ اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِ سنّت مولانا شاہ احمد رضا خاں رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے دستِ حق پرست پر بیعت ہوئے اور خلافت و اجازت سے سرفراز ہوئے۔

*سیرت و خصائص:* مولانا عبد العلیم صدّیقی میرٹھی نے مذہبی اور سیاسی سطح پر بڑے بڑے کارہائے نما انجام دیے۔ آپ نے کئی ممالک کا دورہ کیا اور ہزاروں غیر مسلموں کو مشرف بااسلام کیا۔ آپ اردو، عربی، فارسی کے علاوہ انگریزی زبان پر بھی حیرت انگیز عبور رکھتے تھے۔ مختلف ممالک میں سینکڑوں تعلیمی، دینی اور رفاہی ادارے قائم کیے، مدارس و مساجد بنوائیں، کتب خانے قائم کیے، اخبارات و رسائل اور مجلات جاری کرائے۔ آپ نے سیاست میں بھی حصّہ لیا۔تحریکِ خلافت، تحریکِ مولات اور تحریکِ ختمِ نبوّت کے سلسلے میں کئی ماہ قید و مشقت بھی اٹھائی۔ 1946ء کی آل انڈیا سنّی کانفرنس میں شریک ہوئے۔ 
آپ شعلہ بیان خطیب، بلند پایہ ادیب، اور عظیم مفکرِ اسلام تھے۔ جب آپ نغمہ ریز آواز میں دلائل و براہین سےاسلام کی حقانیت بیان کرتے تو حاضرین پر سکوت چھا جاتا اور بڑے بڑے سائنسدان، فلاسفر اور دہریہ قسم کے لوگ آپ کے دستِ اقدس پر حلقہ بگوشِ اسلام ہوجاتے۔ آپ تقریباً دنیا کی ہر زبان میں اس روانی سے تقریر کرتے تھے کہ اہلِ لسان ورطۂ حیرت میں رہ جاتے۔ آپ نے پوری قوت اور بےباکی سےدینِ فطرت اسلام کا پیغام دنیا کے گوشے گوشے میں پہنچایا، جس کے نتیجے میں پچاس ہزار سے زائد غیر مسلم مشرف با اسلام ہوئے۔

*وصال:* چالیس سال تک دنیا بھر میں تبلیغِ اسلام کا فریضہ انجام دے کر 22؍ ذو الحجہ (23ویں شب، بعدِ مغرب) 1373ھ مطابق 22؍ اگست 1954ء کو مدینۂ منوّرہ میں اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے اور تعلیماتِ اسلامیہ کی تبلیغ و اشاعت کے انعام کے طور پر جنّت البقیع میں تدفین کے لیے جگہ ملی۔

*ماخذ و مراجع:* تذکرہ اکابرِ اہلِ سنّت۔ روشن دریچے۔

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محــمد یـوسـف رضــا رضــوی امجــدی 📱919604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے