دل کی سختی کے اسباب اور اس کی علامات

دل کی سختی کے اسباب اور اس کی علامات
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
 
📬 دل کی نرمی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اور دل کی سختی بہت بڑی آفت ہے کیونکہ دل کی سختی کا انجام یہ ہوتا ہے کہ اس میں وعظ و نصیحت اثر نہیں کرتا، انسان کبھی اپنے سابقہ گناہوں کو یاد کر کے نہیں  روتا اور اللہ تعالیٰ کی آیات میں  غور و فکر نہیں کرتا دل کی سختی کے مختلف اَسباب اور علامات ہیں، ان میں سے چند یہ ہیں :

(1) اللہ تعالیٰ کے ذکر سے غفلت برتنا۔
(2) قرآنِ پاک کی تلاوت نہ کرنا۔
(3) موت کو یاد نہ کرنا۔
(4) بیکار باتیں  زیادہ کرنا۔
(5) فحش گوئی کرنا۔

 *اب ان سے متعلق 6 اَحادیث ملاحظہ ہوں۔* 
(1) حضرت ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشاد فرمایا: ’’اس کی مثال جو اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کا ذکر کرے اور جو نہ کرے زندہ اور مردہ کی سی ہے 
*۔( بخاری، کتاب الدعوات، باب فضل ذکر اللّٰہ عزوجل ، ۴ / ۲۲۰، الحدیث: ۶۴۰۷ )* 

(2) حضرت ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’جس گھر میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جائے اور جس گھر میں اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ کیا جائے ان کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے۔
*(مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب استحباب صلاۃ النافلۃ... الخ، ص۳۹۳، الحدیث: ۲۱۱(۷۷۹)* 

(3) حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا  سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد  فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ کے ذکر کے بغیر زیادہ باتیں (یعنی بیکار باتیں ) نہ کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کے علاوہ زیادہ باتیں دل کی سختی ہے اور لوگوں میں اللہ تعالیٰ سے سب سے زیادہ دور سخت دل والا ہے۔ 
*( ترمذی، کتاب الزہد، ۶۲-باب منہ، ۴ / ۱۸۴، الحدیث: ۲۴۱۹)* 

(4) حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا  سے روایت ہے، حضورِ انور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’یہ دل ایسے زنگ آلود ہوتے رہتے ہیں جیسے لوہا پانی لگنے سے زنگ آلود ہوجاتا ہے۔ عرض کی گئی:  یا رسولَ اللہ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ان دلوں  کی صفائی کس چیز سے ہو گی؟ ارشاد فرمایا:
’’موت کو زیادہ یاد کرنے سے اور قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے سے۔
*( شعب الایمان، التاسع عشر من شعب الایمان... الخ، فصل فی ادمان تلاوۃ القرآن، ۲ / ۳۵۲، الحدیث: ۲۰۱۴)*
 
(5) حضرت ربیع بن انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’دنیا سے بے رغبت ہونے اور آخرت کی طرف راغب ہونے کے لئے موت کو یاد کرنا کافی ہے۔ 
*( شعب الایمان، الحادی والسبعون من شعب الایمان... الخ، ۷ / ۳۵۲، الحدیث:۱۰۵۵۴)* 

(6) حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’شرم و حیا ایمان سے ہے اور ایمان جنت میں  ہے اور فحش گوئی سخت دلی سے ہے اور سخت دلی آگ میں ہے۔ 
*( ترمذی، کتاب البر والصلۃ، باب ما جاء فی الحیائ، ۳ / ۴۰۶، الحدیث: ۲۰۱۶)* 

اللہ تعالیٰ ہمیں دل کی سختی سے محفوظ فرمائے اور دل کی نرمی عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے