طالب علم سے لیٹ فیس وصول کرنا جائز ہے یا نہیں؟

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
-----------------------------------------------------
*📚طالب علم سے لیٹ فیس وصول کرنا جائز ہے یا نہیں؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
چھٹی کے ایام میں بچے تاخیر سے مدرسے میں آتے ہیں جو چھٹی دی جاتی ہے اس کے علاوہ لیٹ آتے ہیں تو ان سے فائن لینا کہاں تک درست ہے؟ 
*سائلہ: کوثر نمباله*
___________❣⚜❣__________

*وعلیکم السلام و رحمۃ ﷲ وبرکاتہ*
*📝الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب ⇩* 

بعض مدارس میں رخصت معینہ پر تاخیر کرنے والے طالب علم سے فی یوم ۵۰ روپے کے حساب سے یاکم وبیش جو لیٹ فیس وصول کی جاتی ہے وہ جائز ودرست ہے کہ یہ مدرسے کی جانب سے طالب علم کو ملنے والی قیام وطعام کی سہولت کا معاوضہ ہے اور یہ تعزیر باالمال نہیں جو منسوخ و ناجائز ہے
بلکہ یہ مدرسے کے قانون کی خلاف ورزی کرنے والے طلبہ سے مفت سہولیات کو چند دنوں کے لئے بند کردینا ہے تاکہ وہ بلاوجہ ناغہ نہ کرے اور محنت سے پڑھے۔

*( 📚فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم صفحہ۴۲۱ )*

*وﷲ ور سولہ اعلم بالصواب*
___________❣⚜❣__________

*✍🏻کتـبـــــــــہ:*
*گداۓ حضور حافظ ملت حضرت علامہ و مولانا محمد گل رضا قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام چتری ضلع سرہا نیپال مقیم حال مبارک پور اعظم گڑھ۔*
*+918957649248*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ۔*
___________❣⚜❣__________

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے