--------------------------------------
*📚ہمزاد کی حقیقت کیا ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم
سوال
ہمزاد کیا ہوتا ہے
آدمی کے مرجانے کے بعد اس کے ہمزاد کا کیا ہوتا ہے
اور جو خود کشی کرتے ہیں کیا آسیب اسے ہی کہتے ہیں
اور سب سے اہم سوال بڑے ہی ادب کے ساتھ
ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمزاد سے متعلق کچھ وضاحت فرما دیں کرم ہوگا
*سائل: آصف رضا اشرفی جامع مسجد*
___________❣⚜❣__________
*و علیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجواب اللهم ھدایت الحق والصواب ⇩*
*( 📘ہمزاد کے تعلق سے مشكواة المصابيح شريف ص ١٨ میں مسلم شریف کے حوالہ سے آئی حدیث شریف نقل ہے )*
*" ما منكم من أحد الا وقدوا كل به قرينه من الجن وقرينه من الملائكة "*
📄اس کی شرح مرقات میں ہے
*" فقرينه من الملا ئكةبأمره بالخير واسمه الملهم وقرينه من الشيطان يامره بالشر اسمه وسواس "*
یعنی ہر آدمی کے دو ساتھی بنائے گئے ہیں ایک جن سے ایک فرشتہ سے فرشتہ اچھی باتوں کا حکم دیتا ہے اور اس کا نام *ملھم* ہے اور شیطان بری باتوں کا حکم دیتا ہے اس کا نام وسواس
اشعتہ اللمعات میں اسی حدیث کی تفسیر میں ذکر ہے کہ
*در بعض روایت آمدہ آست کہ زائدہ نہ می شود آدمی رافرزندے مگر آں کہ زائیدہ* *میشود از جن مانند آں ووے را ہمزاد می گویند "*
*( 📕 جلد اول ص ۸۷ )*
آدمی کے بچہ پیدا ہوتے ہی اسی طرح ایک جن پیدا ہوتا ہے جس کو اس آدمی کا ہمزاد کہا جا تا ہے
📜مرقات شرح مشکواة شريف میں ہے
*" اسمه الوسواس وهو ولد يولد لا بليس حين يولد بنى آدم "*
*( 📓جلد اول ص ١١٦ )*
🔖اس کو وسواس کہتے ہیں اور وہ ابلیس سے اس وقت پیدا ہوتا ہے جب آدمی کی پیدائش ہوتی ہے
ان تشریحات سے یہ امر واضح طور سے اجاگر ہو گیا کہ ہمزاد کی حقیقت ہے اور وہ شیطان کی نسل سے ہے جب آدمی پیدا ہوتا ہے تو شیطان کے یہاں اس کا ہمزاد پیدا ہوتا ہے اور یہ بات مسلم وکافر سب کے ساتھ ہے
باقی رہا آدمی کے مرنے کے بعد اس کے ہمزاد کا کیا ہوتا ہے قید ہوتا ہے یا آزاد رہتا ہے یا مر جاتا ہے اس کی تفصیل کسی معتبر کتا ب میں نظر سے نہیں گذر ی ہے اور یہ بات قیاس سے بتانے کی نہیں ہے اس لئے جتنا ہمیں علم ہے اس پر اعتماد و یقین رکھیں
*( 📚ماخوذ فتاوی بحر العلوم جلد پنجم ص ۲۵۶ )*
💫رہا یہ سوال کہ حضور علیہ السلام کے پاس بھی ہمزاد تھا تو خود مشکواة شريف کی حدیث شریف میں ہے کہ رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فر ماتے ہیں میرا ہمزاد مسلمان ہوگیا ہے۔
*واللہ اعلم بالصواب*
__________💠⚜💠____________
*✍🏻شرف قلم: حضرت علامہ مفتی محمد رضا امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی دارالعلوم چشتیہ رضویہ کشن گڑھ اجمیر شریف مقام ہر پوروا باجپٹی سیتامڑھی بہار۔*
*+919470258177*
*✅لقد اجاب من اصاب: اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ۔*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت علامہ محمد امجد رضا امجدی صاحب سیتامڑھی بہار۔*
*✅الجواب صواب والمجیب مصیب: محمد عمر علی قادری اسلامپوری مدرسہ بحرالعلوم قادریہ باتھ اصلی سیتامڑھی بہار۔*
___________💠⚜💠__________
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں