ذِکر کی ا قسام ‏

 ذِکر کی ا قسام 

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

  ذکر تین طرح کا ہوتا ہے:
(۱) زبانی۔
(۲) قلبی۔
(۳) اعضاء ِبدن کے ساتھ۔

زبانی ذکر میں تسبیح و تقدیس، حمد و ثناء، توبہ و استغفار، خطبہ و دعا اور نیکی کی دعوت وغیرہ شامل ہیں۔

قلبی ذکر میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو یاد کرنا، اس کی عظمت و کبریائی اور اس کی عظیم قدرت کے دلائل میں غور کرنا داخل ہے نیز علماء کا شرعی مسائل میں غور کرنا بھی اسی میں داخل ہے۔ 

اعضاءِ بدن کے ذکر سے مراد ہے کہ اپنے اعضاء سے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہ کی جائے بلکہ اعضاء کو اطاعتِ الہٰی کے کاموں میں استعمال کیا جائے۔ 
*(صاوی، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۱۵۲، ۱ / ۱۲۸)* 

 *ذِکر کے فضائل:* 
بکثر ت احادیث میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے کے فضائل بیان کئے گئے ہیں، ان میں سے 10 احادیث کا خلاصہ درج ذیل ہے۔

(1) اللہ کا ذکر ایمانِ کامل کی نشانی ہے۔ 
*(مسند امام احمد، مسند الانصار، حدیث معاذ بن جبل، ۸ / ۲۶۶، الحدیث: ۲۲۱۹۱)* 

(2) اللّٰه کا ذکر دنیا و آخرت کی ہر بھلائی پانے کا ذریعہ ہے۔
*(مشکاۃ المصابیح، کتاب الصلاۃ، باب القصد فی العمل، الفصل الثانی، ۱ / ۲۴۵، الحدیث: ۱۲۵۰)* 

(3) ذکرِ الہٰی عذابِ الہٰی سے نجات دلانے والا ہے۔ 
*(مؤطا امام مالک، کتاب القرآن، باب ما جاء فی ذکر اللہ تبارک وتعالٰی، ۱ / ۲۰۰، الحدیث: ۵۰۱)* 

(4) ذکر کرنے والے قیامت کے دن بلند درجے میں ہوں گے۔ 
*(شرح السنّہ، کتاب الدعوات، باب فضل ذکر اللہ عزوجلّ ومجالس الذکر، ۳ / ۶۷، الحدیث: ۱۲۳۹)* 

(5) ذکر کے حلقے جنت کی کیاریاں ہیں۔ 
*(ترمذی، کتاب الدعوات، ۸۲-باب، ۵ / ۳۰۴، الحدیث: ۳۵۲۱)* 

(6) ذکر کرنے والوں کو فرشتے گھیر لیتے اور رحمت ڈھانپ لیتی ہے۔ 
*(ترمذی، کتاب الدعوات، باب ما جاء فی القوم یجلسون۔۔۔ الخ، ۵ / ۲۴۶، الحدیث: ۳۳۸۹)* 

(7) شب قدر میں اللہ کا ذکر کرنے والے کو حضرت جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَام دعائیں دیتے ہیں۔
*( شعب الایمان، الباب الثالث والعشرون، فی لیلۃ العید ویومہما، ۳ / ۳۴۳، الحدیث: ۳۷۱۷)* 

(8) ذکر کرنے والوں کی صحبت میں بیٹھنے والا بھی محروم نہیں رہتا۔ 
*(مسند امام احمد، مسند المکثرین من الصحابۃ، مسند ابی ہریرۃ، ۳ / ۵۶، الحدیث: ۷۴۲۸)* 

(9) اللہ کا ذکر کرنے سے شیطان دل سے ہٹ جاتا ہے۔ 
*(بخاری، کتاب التفسیر، سورۃ قل اعوذ برب الناس، ۳ / ۳۹۵)* 

(10) اللہ کے ذکر سے دل کی صفائی ہوتی ہے۔ 
*(مشکاۃ المصابیح، کتاب الدعوات، باب ذکر اللہ عزوجل والقرب الیہ، الفصل الثالث، ۱ / ۴۲۷، الحدیث: ۲۲۸۶)*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے