حضرت سید بہاؤ الدین جھولن شاہ بخاری سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ، المعروف بابا گھوڑے شاہ

 « مختصــر ســوانح حیــات » 
----------------------------------------------------
حضرت سید بہاؤ الدین جھولن شاہ بخاری سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ، المعروف بابا گھوڑے شاہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*نام و نسب:*
آپ کا اسم گرامی محمد حفیظ بتایا جاتا ہے۔ اور جھولن شاہ کے نام سے موسوم تھے۔ 
آپ کے والد گرامی کا نام سید شاہ محمد سید عثمان جھولہ بخاری۔
اصل نام سید بہاء الدین رحمتہ اللہ علیہ تھا۔
پانچ برس کی عمر میں ہی آپ کو گھوڑے کی سواری کا بہت شوق تھا اور یہ شو ق عشق کی صورت اختیار کر گیا تو جو کوئی بھی آپ کے پاس مٹی کا بنا ہوا گھوڑ لے کر آتا تو اس کے حق میں دعا کرتے جو مقبول ہوتی اس سے آپ کے مستحاب الدعوات ہونے کی شہرت ہوگئی اور خلقت خدا کا ہجوم ہونے لگا، جب سید شاہ محمد رحمتہ اللہ علیہ آپ کے والد کو پتہ چلا تو بہت خفا ہوئے اور فرمایا کہ یہ لڑکا اسرار الہیٰ کو راز میں نہیں رکھ سکتا اور نہ ہی اس قابل ہے، آپ نے یہ کلمات فرمائے ہی تھے کہ آپ کا وصال ہوگیا، لکھا ہے کہ اس وقت آپ کی عمر مبارک پانچ سال کی تھی۔

سید عماد الملک آپ کے بھائی تھے، بقول مصنف ،تاریخ لاہور، مادر زاد ولی بھی تھے، آپ کے مزار کے پاس ہی آپ کے مرشد حضرت جان محمد صاحب لاہوری رحمتہ اللہ علیہ کی بھی قبر موجود ہے۔

*مسجد گھوڑے شاہ:*
مسجد مذکور آپ کے مزار کے بالکل سامنے برلب سڑک گھوڑے شاہ روڈ پر واقع ہے، مسجد قدیم اور وسیع و عریض ہے، اس کے تین گنبد ہیں، ساتھ ہی کمرہ جات بھی ہیں، مسجد کے ساتھ ہی چاہ میراں کی جانب مقبرہ محمود شاہ نقشبندی رحمتہ اللہ علیہ بھی واقع ہے۔

*وفات اور ملحقہ قبرستان:*
آپ کا مزار ایک اونچے چبوترے پر واقع ہے، یہ چبوترہ گھوڑے شاہ روڈ پر جو ریلوے اسٹیشن لاہور سے نکل کر سیدھی بھوگیوال پہنچتی ہے باغ راجہ دیناناتھ سے اس طرف اس سڑک کے مقام اتصال پر واقع ہے جو گھوڑے شاہ روڈ سے چاہ میراں کی طرف نکلتی ہے، مزار اقدس برلب سڑک واقع ہے، ساتھ ہی ایک کمرہ ہے، اس چبوترہ پر تین قبور ہیں جن میں سے ایک آپ کی اور دوسری دو آپ کے اقربا کی ہیں، مزار کے اوپر ایک قدیم پیپل کا درخت موجود ہے، نیچے ایک دوسرے احاطہ میں بھی آپ کے اہل خاندان کی قبور ہیں۔

*وفات:*
آپ کی وفات 11 ربیع الاول 1003 ہجری میں بعہد جلال الدین اکبر بادشاہ لاہور میں ہوئی اور علاقہ تیزاب احاطہ میں مدفون ہوئے جہاں آپ کے مزار کے ساتھ وسیع قبرستان بھی ہے۔ آپ کے مزار کے پاس حاجت مند لوگوں نے ہزار کے جمع کر رکھے ہیں جوکہ چڑھاوے کے طور پر وہاں نذر کیئے گئے تھے، یہ جو کہا جاتا ہے کہ آپ کو مزار لاہور کی ایک طوائف سودان نے عقید ت کے پیش نظر بنوایا تھا نیز مسجد بنوائی تھی یہ غلط ہے، ہاں اس علا قہ کو بھی کبھی چوہڑ سودان کہا جاتا تھا۔

*(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محـمد یـوسـف رضـا رضـوی امجـدی نائب مدیر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 9604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے