-----------------------------------------------------------
*📚دیواروں پر لکھی ہوئی آیتوں کے اوپر سے گرے ہوئے پانی کا کیا حکم ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل میں کہ دیوار پر جو آیتیں لکھی ہوتی ہیں اب اگر صاف صفائی کے دوران دیوار کی صفائی کرنے میں جو پانی دیوار پر بہایا جاتا ہے
وہ پانی بہہ کر نالی میں جاتا ہے
تو ایسے صفائی اور پانی جوکہ آیت کریمہ پر پڑ کر نالی میں جاتا ہے تو کیا حکم ہے علماء کرام تسلی بخش حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
*المستفتی: محمد انور علی سعودی عرب شریف*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم*
*اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ :*
شرع مطہرہ کا قاعدہ ذہن نشین کرلیں ، علماء کرام دیوار پر آیت کریمہ کتابت کرنے کو منع فرماتے ہیں وجہ علت یہی ہے کہ وہ ٹوٹ کر یا پانی وغیرہ اس پر بہہ کر زمین پر آئے گا غرض کہ پامال ہوگا یعنی نالی و پاؤں کے نیچے گزرے گا اس سے اجتناب کریں۔
📃جیسا کہ فتاویٰ ھندیہ میں ہے۔۔
*وَلَيْسَ بِمُسْتَحْسَنٍ كِتَابَةُ الْقُرْآنِ عَلَى الْمَحَارِيبِ وَالْجُدَرَانِ لِمَا يُخَافُ مِنْ سُقُوطِ الْكِتَابَةِ وَأَنْ تُوطَأَ وَفِي جَمْعِ النَّسَفِيِّ*
*(📕الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الصلاۃ، الباب السابع فیما یفسد الصلاۃ۔۔۔ إلخ، فصل کرہ غلق باب المسجد، ج۱، ص۱۰۹۔)*
📄مجدد اعظم اعلحضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
دیواروں پر کتابت سے علماء نے منع فرمایا ہے کما فی الہندیۃ وغیرھا ، اس سے احتراز ہی اسلم ہے۔اگر چھوٹ کر نہ بھی گریں تو بارش میں پانی ان پر گزر کر زمین پر آئے گا اور پامال ہوگا غرض مفسدہ کا احتمال ہے۔
*(📙فتاویٰ رضویہ جلد ٢٣ صفحہ ٣٨٣ رضا فاؤنڈیشن لاہور)*
صورت مسؤلہ میں اس آیت پر پانی گزر کر زمین پر آئے گا تو پامال بحرمتی ہوگی اس سے گریز کریں بہتر ہے تر کپڑے سے صفائی کر لیں۔
*واللہ سبحٰنہ تعالیٰ اعلم بالصواب*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــہ:*
*حضرت مولانا محمد منظر رضا نوری اکرمی نعیمی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دارالعلوم رضویہ قادریہ سمستپورا مشرکھ چھپرہ بہار۔*
*+919108131135*
*✅الجواب صحیح المجیب نجیح:*
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی خلیفئہ حضور تاج الشریعہ و محدث کبیر و صدر مفتی فخر ازہر دارالافتاء و القضاء و سرپرست اعلیٰ جماعت رضائے مصطفی برانچ ہاسپیٹ کرناٹک الھند۔
*✅الجواب صحيح والمجيب نجيح:* عبده محمد عطاء الله النعيمي خادم الحديث والافتاء بجامعة النور ،جمعية لساعة السنة (باكستان) كراتشي
*✅الجواب صحیح :*
فقیر محمد شہروز عالم اکرمی عفی عنہ کلکتہ
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں