فاضل جلیل حضرت مولانا عبد الغنی صابری رحمۃ اللہ علیہ

*📚 « مختصــر ســوانح حیــات » 📚*
-----------------------------------------------------------
*🕯فاضل جلیل حضرت مولانا عبد الغنی صابری رحمۃ اللہ علیہ🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*نام ونسب:* 
*اسمِ گرامی:* مولانا عبدالغنی۔
*والد کا اسمِ گرامی:* مولانا حکیم غلام رسول علیہ الرحمہ۔

*تاریخِ ولادت:* مولانا عبد الغنی 1311ھ،مطابق 1893ء کو میں بمقام وسوہہ (ضلع ہوشیار پور ، بھارت ) میں پیدا ہوئے۔

*تحصیلِ علم:* آپ کے اساتذہ کے بارے میں تفصیلات نہ مل سکیں۔ صرف اتنا معلوم ہو سکا کہ امر تسر کےکسی مدرسہ میں تعلیم حاصل کی ۔ ابتداءً آپ غیر مقلد تھے ۔جب کہ آپ کے والدِماجد اور برادر گرامی دولت علی عارف، سنی حنفی تھے۔عارف باللہ حضرت شاہ سراج الحق گور داسپوری قدس سرہ کی مجلس میں حاضری کا یہ اثر ہوا کہ آپ صحیح العقیدہ سنی بن گئے۔

نگاہِ ولی میں وہ تاثیر دیکھی
بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی

*بیعت وخلافت:* آپ سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ میں شیخِ طریقت حضرت شاہ سراج الحق گورداسپوری علیہ الرحمہ کے دستِ حق پرست پر بیعت ہوئے۔منازلِ سلوک طے کرنے کے بعد خلافت سے مشرف ہوئے۔ ان کے علاوہ حضرت میاں شیر محمد شر قپوری، حضرت میاں عبد الخالق (جہا ن خیلاں ،ہوشیار پور ) امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری ، حضرت پیر سید جماعت علی شاہ لاثانی علی پوری اور سائیں فتح علی مدفون بی بی پاکدا من (لاہور) وغیر ہم (قدست اسرارہم) سے بھی مستفیض ہوئے۔

*سیرت وخصائص:* فاضلِ جلیل ،عالم نبیل، مرشد العلماء، حضرت علامہ مولانا عبدالغنی چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہ ۔ آٖپ علیہ الرحمہ تبلیغِ دین کا بے پناہ جذبہ رکھتے تھے ۔کئی کئی ماہ بسلسلہ تبلیغ گھر سے باہر رہتے، کسی سے معاوضہ طلب نہ کرتے ، فرمایا کرتے تھے: پنجاب کا کوئی گاؤں اور پاک و ہند کا کوئی شہر ایسا نہیں جہاں میں نے تبلیغ نہ کی ہو ۔ اعلاء کلمۃ الحق آپ کا شیوہ تھا ، اہل ثروت کے سامنے جھکنا کبھی گوارنہ کیا مسلمانوں کی زبوں حالی اور تجارتی و تعلیمی میدان میں ہندؤں کی اجارہ داری کو بہ نگاہ ِتشویش دیکھتے تھے۔اسی بناء پر چند متمول مسلمانوں کے تعاون سے آپ نے اسلامیہ ہائی سکول وسوہہ قائم کیا جس کی بنیاد امیر ملت محدث علی پوری قدس سرہ نے رکھی۔ اپنی گرہ سے زرِ کثیر صرف کر کے مسلمانوں کو تجارت کا مشورہ دیا ۔ تحریک پاکستان شروع ہوئی تو مسلم لیگ میں شامل ہو گئے اور امیر ملت حضرت پیر جماعت علی محدث علی پوری قدس سرہ کی معیت میں شہر بہ شہر نظریۂ پاکستان کے حق میں تقریریں کیں ۔

یوں تو آٖپ کے تعلقات بہت سے علماءِ کرام سے تھے، لیکن چند علماء ومشائخ سے آپ کے گہرے تعلقات و روابط تھے۔   
حضرت مولانا سید محمد محدث کچھو چھوی ، حجۃ الاسلام مولانا حامد رضا خاں بریلوی ،صدر الشریعہ مولانا امجد علی اعظمی ، صدر الافاضل مولانا سید محمد نعیم الدین ۔علیہم الرحمۃ ۔
آپ کی خدمت میں دیو بندی اور اہل حدیث بھی عقیدت و احترام سے حاضر ہوا کرتے تھے ، ایک دفعہ فرمایا:
"دیوبندی اور اہل حدیث بھی مولانا سید محمد دیدار علی شاہ کے علم کا لوہا مانتے تھے ،واقعی ان کا علم بہت زیادہ تھا ۔"

آپ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی قدس سرہ سے والہانہ عقیدت رکھتے تھے۔ مولانا علی اصغر چشتی ( لاہور) کے نام ایک مکتوب میں لکھتے ہیں: بفضل خدا اہل سنت و جماعت ہوں ، بریلوی حضرات سے عقیدت ہے اور میرے پیر و مرشد (شاہ سراج الحق گورداسپوی ) حضرت قبلہ مجدد ملت دور حاضر (امام احمد رضا بریلوی) رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اچھی عقیدت رکھتے تھے بلکہ آپ کا فرمان تھا :
"اگر احمد رضا رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شخصیت ہندوستان میں نہ ہوتی تو تمام اہلِ ہند وہابیت کا سبق پڑھتے اور آپ کا علم تمام علماء سے اعلیٰ تھا "۔ محدث اعظم پاکستان مولانا سردار احمد قادری چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہ آپ کو قدرو منزلت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔       

حضرت مولانا عبد الغنی رحمہ اللہ تعالیٰ عبادت وریاضت میں اپنی مثال آپ تھے۔ اٹھارہ سال کی عمر میں نماز تہجد اور اعتکاف کی ابتدا کی اور باقاعدگی سے ادا کرتے رہے ۔حتٰی کہ 1955ء میں ٹانگ ٹوٹ جانے سے معذور ہو گئے ۔ عشاء کے بعد جلد ہی سو جاتے اور رات کے بارہ بجے اٹھ کر نوافل ادا کرتے اور پھر صبح کی نماز تک ذکر بالجہر میں مصروف رہتے ،۔نبی کریم ﷺ کا ذکر ِخیر کرتے یا سنتے تو بے اختیار آنکھیں اشکبار ہو جاتیں ۔

قیامِ پاکستان کے بعد لاہور تشریف لا کر بادامی باغ میں مقیم ہو گئے۔ پہلے بیگم شاہی مسجد میں خطبہ دیتے رہے ۔پھر 1949ء سے 1956ء تک جامع مسجد شاہ ابو المعالی قدس سرہ میں فی سبیل اللّٰه خطبہ دیتے رہے ۔ 1956ء میں حرمین شریفین کی حاضری سے مشرف ہوئے اس سفر میں حضرت قبلہ شیخ الحدیث مولانا سردار احمد قدس سرہ کے ہمسفر رہے۔

*وصال:* 8/ ربیع الثانی 1379ھ، مطابق 11/ اکتوبر 1959ء بروز اتوار کو وصال ہوا۔ بادامی باغ ریلوے اسٹیشن کے شمال میں ایک گنبد میں آپ کا مزار ہے جہاں ہر سال11/ اکتوبر کو آپ کا عرس ہوتا ہے ۔

*ماخذومراجع:* تذکرہ اکابِر اہل سنت۔

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محـمد یـوسـف رضـا رضـوی امجـدی نائب مدیر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 9604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے