« احــکامِ شــریعت »
---------------------------------------
بھول کر اذان میں کوئی کلمات چھوٹ جائے تو کیا حکم ہے؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*علمائے کرام ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں بتائیں کہ اذان دینے میں اگر کسی سے کوئی کلمات چھوٹ گیا یا ایک ہی کلمات کو دو زیادہ مرتبہ بول دیا گیا ہے مغرب کے وقت تو کیا اذان ہو گی یا نہیں رہنمائی فرمائیں*
*سائل: محمد تبریز عالم*
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
*الجواب بعون الملک الوہاب ::*
*📄صورت مسئولہ میں جواب یہ ہے کہ بھول کر اذان میں اگر کوئی کلمہ چھوٹ گیا یا ایک ہی کلمہ کو دو مرتبہ زیادہ کہہ دیا تو اذان ہوجائےگی لیکن لوٹانا بہتر :*
*📿اگر کلمات اذان یا اقامت میں کسی جگہ تقدیم وتاخیر ہوگئی تو اتنے کو صحیح کرلے سرے سے اعادہ کی حاجت نہیں اور اگر صحیح نہ کئے اور نماز پڑھ لی تو نماز کے بعد اعادہ کی حاجت نہیں*
*(📚بہار شریعت حصہ سوم صفحہ ۲۹/)*
*واللہ اعلم بالصواب*
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
*✍🏻کتبہ: ابو محمد حامد رضا، محمد شریف الحق رضوی! صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی امام و خطیب نوری رضوی جامع مسجد رسول گنج عرف کوئلی، ضلع، سیتامڑھی، باشندہ کٹیہار، بہار، انڈیا۔*
*( رابطہ نمبر 📞7654833082)*
*✅الجواب صحیح: فقط محمد عطاء اللہ النعیمی غفرله خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃ النور جمعیت اشاعت اہلسنت ( پاکستان) کراچی۔*
*✅الجواب صحیح: حضرت علامہ و مولانا و مفتی محمد منظور احمد یار علوی صاحب قبلہ ممبئی۔*
*✅الجواب صحیح: حضرت علامہ و مولانا مشیر اسد صاحب قبلہ پورنیہ بہار۔*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں