ابن کثیر--دو شخصیات کی کنیت

ہم نام و ہم لقب علما


✍️تحریر:علامہ مفتی حافظ قاسم رضا صاحب زید شرفہ

ابن کثیر--دو شخصیات کی کنیت

 علامہ ابن کثیر ایک معروف شخصیت اور بڑے مفسر گزرے ہیں، لیکن یہ کنیت ان کے علاوہ ایک اور شخصیت کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے۔ذیل میں دونوں کا مختصر تعارف پیش کیا جاتا ہے

(1)۔۔۔ابن کثیر المُقری(ولادت:45ھ، وفات:120ھ) انکا کا پورا نام ابومعبد عبداللہ بن کثیر بن عمرو ہے۔آپ کی نسبت کنانی،داری ،مکی ہے۔آپ کو "عطار" بھی کہاجاتا تھا، کیونکہ آپ عطر وخوشبو کا کاروبار کرتے تھے۔انکی کی پیدائش اور وفات مکہ میں ہوئی۔ آپ بڑے عالم تھے اور سات مشہور قاریوں(قراء سبعہ)میں آپ کا نام بھی شامل ہے۔


(2)۔۔۔ابن کثیر مفسر (ولادت:701ھ، وفات:774ھ) انکا کا پورا نام حافظ عماد الدین ،ابوالفداء، اسماعیل بن عمر بن کثیر، قرشی بصروی، دمشقی شافعی ہے۔ آپ کی پیدائش شام میں ہوئی، لیکن دو سال کی عمر میں والد کی وفات ہوئی اور آپ گھر والوں کے ساتھ دمشق منتقل ہوگئے اور وفات بھی دمشق ہی میں ہوئی۔آپ حافظ الحدیث، مؤرخ اور عظیم مفسر ہیں۔ آپ کی کتابوں میں چند مشہور یہ ہیں: تاریخ میں "البدایہ والنہایہ"، تفسیر میں "تفسیر القرآن العظیم" جو تفسیر ابن کثیر کے نام سے مشہور ہے۔ "طبقات الفقہاء الشافعیین"، "الاجتہاد فی طلب الجہاد"، "جامع المسانید" ، "اختصار علوم الحدیث" ، "الفصول فی اختصار سیرۃ الرسول" اور "التکمیل فی معرفۃ الثقات والضعفاء والمجاہیل"۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے