-----------------------------------------------------------
*🕯عالم کا گناہ زیادہ خطرناک ہے🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
📬 عالم کا گناہ جاہل کے گناہ سے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ یہاں بطورِ خاص علم کے بعد نافرمانی پر وعید بیان کی گئی ہے۔
حضرت زیاد بن حُدَیر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا:
’’کیا جانتے ہو کہ اسلام کو کیا چیز ڈھاتی (یعنی اسلام کی عزت لوگوں کے دل سے دور کرتی) ہے؟
میں نے کہا: نہیں۔
آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا:
’’اسلام کو عالم کی لغزش، منافق کا قرآن میں جھگڑنا اور گمراہ کن سرداروں کی حکومت تباہ کرے گی۔"
*( دارمی، باب فی کراہیۃ اخذ الرأی، ۱ / ۸۲ ، الحدیث: ۲۱۴ )*
اس حدیث کی شرح میں مفتی احمد یار خاں نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں:
’’جب علماء آرام طلبی کی بنا پر کوتاہیاں شروع کر دیں، مسائل کی تحقیق میں کوشش نہ کریں اور غلط مسئلے بیان کریں، بے دین علماء کی شکل میں نمودار ہو جائیں، قرآن کریم کو اپنی رائے کے مطابق بنائیں اور گمراہ لوگوں کے حاکم بنیں اور لوگوں کو اپنی اطاعت پر مجبور کریں تب اسلام کی ہیبت دلوں سے نکل جائے گی جیسا کہ آج ہو رہا ہے۔
بعض نے فرمایا کہ عالم کی لغزش سے مراد ان کا فسق و فجور میں مبتلا ہوجانا ہے۔
*(مراٰ ۃ المناجیح، کتاب العلم، الفصل الثالث ، ۱ / ۲۱۱ ، تحت الحدیث: ۲۵۰ )*
عالم کا جاہلوں کی خوشامد کرنا تباہی کا باعث ہے؟
نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ عالم کا جاہلوں کی خوشامد کرنا اور ان کا تابع بن جانا تباہی کا باعث ہے۔
علماء کو امراء سے دور ہی رہنا چاہیے تاکہ ان کی خوشامد نہ کرنی پڑے۔
حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما سے روایت ہے، رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا کہ:
’’میری امت کے کچھ لوگ دین سیکھیں گے اور قرآن پڑھیں گے اور کہیں گے کہ ہم امیروں کے پاس جائیں گے اور ان کی دنیا لے آئیں گے البتہ اپنا دین بچالیں گے لیکن ایسا نہ ہو سکے گا، جیسے ببول کے درخت سے کانٹے ہی چنے جاتے ہیں ایسے ہی امیروں کے قرب سے نقصان ہی ہوگا۔
*(ابن ماجہ، کتاب السنۃ، باب الانتفاع بالعلم والعمل بہ، ۱ / ۱۶۶ ، الحدیث: ۲۵۵ )*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ ارشـد رضـا خـان رضـوی امجـدی، ممبر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 7620132158*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں