امام نیت کیسے کرے

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
--------------------------------
*📚امام نیت کیسے کرے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*سوال:*
امام، امامت کی نیت کیسے کرے ؟
*سائل : محمد سہیل*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
 
*جواب :*
اگر امام تنہاء نماز پڑھنے والے کی طرح صرف اپنی نماز کی نیت کرلے تو اس کی اور اس کے مقتدیوں کی نماز ہوجائے گی کیونکہ امام کے لئے اپنے مقتدیوں کی امامت کی نیت کرنا، امامت کے صحیح ہونے کے لئے شرط نہیں ہے البتہ بہتر یہی ہے کہ امام امامت کی نیت اس طرح کرے کہ "میں اپنے پیچھے ان تمام لوگوں کی امامت کروا رہا ہوں، کیونکہ امام کو  جماعت کا ثواب اسی وقت ملے گا جب وہ لوگوں کی امامت کی نیت بھی کرے گا۔
ہاں اگر کوئی عورت اس امام کے پیچھے نماز پڑھ رہی ہو اور وہ کسی مرد کے ساتھ کھڑی ہو اور وہ نماز، نمازِ جنازہ بھی نہ ہو تو عورت کی نماز اسی صورت میں صحیح ہوگی جب وہ امام عورت کی امامت کی نیت کرے گا۔
چنانچہ درمختار میں ہے :
*"والإمام ینوي صلاتہ فقط ولا یشترط لصحة الاقتداء نیة إمامة المقتدي بل لنیل الثواب عند اقتداء أحد بہ"*
یعنی اور امام صرف اپنی نماز کی نیت کرے گا اور اقتداء کے صحیح ہونے کے لئے مقتدی کی امامت کی نیت شرط نہیں بلکہ ثواب حاصل کرنے کے لئے (مقتدی کی امامت کی نیت کرنا شرط ہے) اس وقت جب کوئی اس اس امام کی اقتداء کرنا رہا ہو۔
*(ردالمحتار علی در المختار، کتاب الصلاۃ، باب شروط الصلاۃ، جلد 2، صفحہ 121 دارالکتب العلمیہ بیروت)*
صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فتاوی عالمگیری اور درمختار کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں :
"مقتدی کو اقتدا کی نیت بھی ضروری ہے اور امام کو نیت اِمامت مقتدی کی نماز صحیح ہونے کے لیے ضروری نہیں ، یہاں  تک کہ اگر امام نے یہ قصد کرلیا کہ میں فلاں کا امام نہیں ہوں اور اس نے اس کی اقتدا کی نماز ہوگئی، مگر امام نے اِمامت کی نیت نہ کی تو ثوابِ جماعت نہ پائے گا اور ثوابِ جماعت حاصل ہونے کے لیے مقتدی کی شرکت سے پیشتر نیت کر لینا ضروری نہیں، بلکہ وقت شرکت بھی نیت کر سکتا ہے۔"
*(بہارشریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ 497 مکتبۃ المدینہ کراچی)*
مزید تحریر فرماتے ہیں :
"ایک صورت میں امام کو نیتِ اِمامت بالاتفاق ضروری ہے کہ مقتدی عورت ہو اور وہ کسی مرد کے محاذی (برابر) کھڑی ہو جائے اور وہ نماز، نمازِ جنازہ نہ ہو تو اس صورت میں اگر امام نے اِمامت زناں (عورتوں کی امامت) کی نیت نہ کی، تو اس عورت کی نماز نہ ہوئی۔ (درمختار) 
اور امام کی یہ نیت شروع نماز کے وقت درکار ہے، بعد کو اگر نیت کر بھی لے، صحتِ اقتدائے زَنْ کے لیے کافی نہیں۔ (ردالمحتار)
*(بہارشریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ 497 مکتبۃ المدینہ کراچی)*
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل و صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*کتبــــــه: ابواسید عبید رضا مدنی*
03068209672


*تصدیق و تصحیح :*
الجواب صحيح والمجيب نجيح 
*فقط محمد عطاء الله النعيمي غفرله خادم الحدیث والافتاء بجامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (باكستان) كراتشي*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے