ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ رضی اللّٰه عنہا

📚 « مختصــر ســوانح حیــات » 📚
-----------------------------------------------------------
🕯ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ رضی اللّٰه عنہا🕯
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

نام و نسب:
اسمِ گرامی: رملہ۔
کنیت: ام حبیبہ۔
لقب: ام المؤمنین۔
آپ سردار مکہ حضرت ابوسفیان رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کی بیٹی اور حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کی بہن ہیں۔
آپ کی ماں "صفیہ بنت عاص" ہیں جو امیر المومنین حضرت عثمان غنی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کی پھوپھی ہیں۔

سیرت و خصائص: حضرت ام حبیبہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کا نکاح پہلے عبیدﷲ بن حجش سے ہوا تھا اور میاں بیوی دونوں اسلام قبول کر کے حبشہ کی طرف ہجرت کر کے چلے گئے تھے مگر حبشہ جاکر عبیدﷲ بن حجش نصرانی ہوگیا اور عیسائیوں کی صحبت میں شراب پیتے پیتے مرگیا۔ لیکن ام حبیبہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا اپنے ایمان پر قائم رہیں، اور بڑی بہادری کے ساتھ مصائب و مشکلات کا مقابلہ کرتی رہیں۔

جب حضور اکرم صلی اللّٰه تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کو ان کے حال کی خبر ہوئی تو قلب نازک پر بے حد صدمہ گزرا اور آپ نے حضرت عمرو بن امیہ ضمری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو ان کی دلجوئی کے لئے حبشہ بھیجا اور نجاشی بادشاہ حبشہ کے نام خط بھیجا کہ تم میرے وکیل بن کر حضرت ام حبیبہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے ساتھ میرا نکاح کر دو نجاشی بادشاہ نے اپنی لونڈی "ابرہہ" کے ذریعہ رسول ﷲ صلی اللّٰه تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کا پیغام حضرت ام حبیبہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے پاس بھیجا جب حضرت بی بی ام حبیبیہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے یہ خوشخبری کا پیغام سنا تو خوش ہو کر ابرہہ لونڈی کو انعام کے طور پر اپنا زیور اتار کر دے دیا پھر اپنے ماموں زاد بھائی حضرت خالد بن سعید رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو اپنے نکاح کا وکیل بنا کر نجاشی بادشاہ کے پاس بھیج دیا، اور انہوں نے بہت سے مہاجرین کو جمع کرکے حضرت ام حبیبہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کا نکاح حضور علیہ الصلوۃ و السلام کے ساتھ کردیا اور اپنے پاس سے مہر بھی ادا کر دیا ،اور پھر پورے اعزاز کے ساتھ حضرت شرجیل بن حسنہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے ساتھ مدینہ منورہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے پاس بھیج دیا اور یہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی مقدس بیوی اور تمام مسلمانوں کی ماں بن کر حضور صلی اللّٰه تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کے خانہ نبوت میں رہنے لگیں۔

یہ سخاوت و شجاعت دین داری اور امانت و دیانت کے ساتھ بہت ہی قوی ایمان والی تھیں۔
ایک مرتبہ ان کے باپ ابو سفیان جو ابھی کافر تھے مدینہ منورہ میں (بہت عرصے کے بعد ) ان کے گھر آئے اور رسول ﷲ صلی اللّٰه تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بستر پر بیٹھ گئے حضرت ام حبیبہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے ذرا بھی باپ کی پروا نہیں کی اور باپ کو بستر سے اٹھا دیا اور کہا کہ میں ہرگز یہ گوارا نہیں کر سکتی کہ ایک ناپاک مشرک رسول صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اس پاک بستر پر بیٹھے اسی طرح ان کے جوش ایمانی اور جذبہ اسلامی کے واقعات عجیب و غریب ہیں۔
جو تاریخوں میں لکھے ہوئے ہیں بہت ہی دین دار اور پاکیزہ عورت تھیں بہت سی حدیثیں بھی یاد تھیں اور انتہائی عبادت گزار اور حضور صلی اللّٰه تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بے انتہا خدمت گزار اور وفادار بیوی تھیں۔

وصال: 14 شعبان المعظم 44ھ میں مدینہ منورہ کے اندر ان کی وفات ہوئی اور جنت البقیع کے قبرستان میں دوسری ازواج مطہرات کے مقبرہ میں مدفون ہوئیں۔


➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب⬅ محـمد یـوسـف رضـا رضـوی امجـدی نائب مدیر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 9604397443
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے