تِرے دُشمن سے کیا رشتہ ہمارا یارسول اللہ ﷺ
دل پذیر تحریر... ایمان افروز کتاب... علامہ مفتی فیض احمد اویسی علیہ الرحمۃ کے قلم سے غیرتوں کا زریں درس... عقائد کی بزم میں محبتوں کی روشنی پھیلی ہوئی ہے... مطالعہ کیجئے... یقیناً اِس دورِ حزیں میں عشقِ رسول ﷺ کا پیغام ملے گا... ناموسِ رسالت ﷺ کے لیے فِدا کاری کا جذبہ تازہ ہوگا... قوتِ فکر و عمل اور حمیت کے کئی ابواب کھلے ملیں گے...
اَوراق اُلٹیں... حاشیۂ فکر و نظر دُرست کریں...محبتوں کے تقاضے سمجھیں... لیکن کتاب پڑھنے سے قبل عنوان سے متعلق مولانا سید وجاہت رسول قادری علیہ الرحمۃ (ادارۂ تحقیقات امام احمد رضا انٹرنیشنل کراچی) کے چند اشعار بھی پڑھ لیں... جو انھوں نے مجھے کتاب کی نوری مشن مالیگاؤں سے ترسیل اور رفاعی مشن سے اشاعت کے سلسلے میں (٢٩ اگست ٢٠١٩ء کو) عنایت فرمائے تھے....
"ترے دشمن سے کیا رشتہ ہمارا یا رسول اللہ"
کہ فیضِ احمدی کا ہے سہارا یا رسول اللہ
"ترے دشمن سے کیا رشتہ ہمارا یا رسول اللہ"
اویسی نسبتوں نے ہے نکھارا یا رسول اللہ
اویسی جنت الفردوس میں پہنچے یہی کہتے
"ترے دشمن سے کیا رشتہ ہمارا یا رسول اللہ"
نصابِ عشق تاباں ہے ہمارا یارسول اللہ
"ترے دشمن سے کیا رشتہ ہمارا یا رسول اللہ"
اب مطالعہ کیجئے... کتاب کی پی ڈی ایف فائل عام کیجئے... ائمۂ و خطبا تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ کے لیے اس کتاب کو خطبۂ جمعہ کا عنوان بنائیں... اساتذۂ کرام طلبہ کو اس کا درس دیں... اور یک زباں ہو کر یہ گرہ میں باندھ لیں کہ..."تِرے دُشمن سے کیا رشتہ ہمارا یارسول اللہ ﷺ"
--غلام مصطفیٰ رضوی
نوری مشن مالیگاؤں
***
https://www.facebook.com/107640804524449/posts/184979136790615/
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں