Header Ads

لفظ سلام کے م کو پیش کے ساتھ پڑھینگے یا زبر کے ساتھ

*💟اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎💟*
*✒️(((السوال))):- کیا فرماتے ہیں علماے دین اس مسٸلہ کے بارے میں*
*زید کہتا ہے کہ سلام میں السلام علیکم میں لفظ سلام کے م کو پیش کے ساتھ پڑھینگے اور بکر کہتا ہے کہ نہیں زبر کے ساتھ تو کن کا قول صحیح ہے?*
*📖مکمل وضاحت کے ساتھ جواب عنایت فرماٸیں کرم ہوگا.*
          *🖌️ساٸل:- محمداسیر الدین مجاہدی اڑیسہ.*

*🔳___________🟫🤍🟫___________🔳*
               *🟩️""'''"""""""""""""""""""🟩*

       *⚪وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ⚪*
        *(((🕋)))باسمہ تعالی وتقدس(((🕋)))*

*✍️الجواب، بعون الملک الوھاب،اللھم ھدایۃ الحق والصواب👇*
*⚪صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ سلام کے لئے شرعی طور پر دو لفظ ہیں👇*
*"اَلسَّلَامُ عَلَیکُم" یا سَلَامُُ عَلَیکُم"یعنی پہلے والے سلام(اَلسَّلَامُ عَلَیکُم)میں "میم" کو ایک پیش کے ساتھ .اور دوسرے والے سلام(سَلَامُُ عَلَیکُم)میں دو پیش کے ساتھ.*
*لہذا ان دونوں طریقوں پر اگر کوئی عمل کرکے سلام کرے تو جواب دینا واجب ہے.*

*اب اگر کوئی شخص ان دونوں طریقوں کے علاوہ سلام کرے جیساکہ بعض جہلاء حضرات کرتے ہیں "سَلَام عَلَیکُم" یعنی "میم"کے جزم(سکون)کے ساتھ یا پھر "اَلسَّلَامُُ عَلَیکُم" میں دو پیش کے ساتھ تو ایسی صورت حال میں اس سلام کا جواب دینا شرعی طور پر واجب نہیں.*
                    *📜جیساکہ "درمختار"میں ہے👇*
*"لا یجب رد "سلام علیکم" بجزم المیم"*
*🖌️(ترجمہ):- السلام کے میم کو کوئی جزم دےکر سلام کرے تتو اس سلام کا جواب دینا ضروری نہیں ہے.*
        *📓جلدخامس.فصل فی البیع.صفحہ۲٦۷.*

*📃اسی کے تحت"ردالمحتار"میں ہے👇*
*"(بجزم المیم)وکان عدم الوجوب لمخالفتہ السنۃ اللتی جاءت بالترکیب العربی ومثلہ فیما یظھر الجمع بین ال والتنوین اہ وظاھر تقییدہ بجزم المیم انہ لو نون المجرد من ال کما ھو تحیۃ الملائکۃ لاھل الجنۃ یجب الرد فیکون لہ صیغتان.....ثم رایت فی الظھیریۃ ولفظ السلام فی المواضع کلھا:السلامُ علیکم او سلامُُ علیکم بالتنوینِ وبدون ھٰذین کما یقول الجھال.لا یکون سلاما.....ولو زاد واوََ فابتدءَ بقولہ: وعلیکم السلام لایستحق جوابا لان ھٰذہ الصیغۃ لاتصلح للابتداء فلم یکن سلامََا...(ملخصََا)"*
*✒️(ترجمہ):- مذکورہ سلام کا جواب دینا اس لئے واجب نہیں ہے کہ اس نے سنت کی مخالفت کی جو ترکیب عربی کے ساتھ آئی ہے.اسی کے مثل ال اور تنوین دونوں کو جمع کرنا-بظاہر جزم میم کی تقیید کی وجہ یہ ہے کہ اگر الف لام کے نہ ہونے کی صورت میں لام کو تنوین دیا یعنی سلامُُ علیکم کہا جیسا کہ ملائکہ کا سلام جنت کے لئے ہے تو جواب دینا واجب ہے.لہذا سلام کے لئے دو صیغے ہوگئے. پھر میں نے ظہیریہ میں دیکھا لفظ سلام ہر جگہ ہے. السلامُ علیکم یا سلامُُ علیکم تنوین کے ساتھ...ان دونوں کے سوا جیساکہ جہلاء بولتے ہیں سلام ہی نہیں ہوگا...اور اگر واو زیادہ کرکے اس طرح شروع کیا وعلیکم السلام تو جواب کا مستحق نہیں ہوگا کیوں کہ یہ صیغہ ابتدا کے لئے صالح نہیں ہے .لہذا سلام ہی نہیں ہوا.*
*💟🤍💟🤍💟🤍💟🤍💟🤍💟🤍*

                   *(((((((نوٹ)))))))👇*

*✍️(الحاصل):- لہذا جملہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہوا کہ کہ"السلام علیکم" میں "میم" کے پیش کے ساتھ ادا کرے.اور بکر کا قول کہ زبر کے ساتھ ادا کرے تو یہ سراسر غلط ہے اور جہل پر مبنی ہے.*

*🟦___________🗯️🟣🗯️___________🟦*
                *🔳""'''"""""""""""""""""""🔳*

        *🕋واللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم واحکم🕋*
                *🔲""'''"""""""""""""""""""""🔲*

         *(((((((✍️شرف قلم )))))))))👇*
*عبدہ العاصی الفقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ بحمدہ المصطفی ﷺ*
 *خطیب و امام چھکو جامع مسجد، وخادم التدریس والافتاء مدرسہ غوثیہ نظامیہ بھوٹ بگان لین گھسڑی ہوڑہ،،*
*🗓️۳٠/ربیع الغوث ۱۴۴۳ھ بمطابق ٦/دسمبر/ ۲۰۲۱ء*
*📲موبائل نمبر👈8777891405*
*🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے