پل صراط کا خوفناک منظر

📚 « امجــــدی مضــــامین » 📚
-----------------------------------------------------------
🕯️پل صراط کا خوفناک منظر🕯️
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ترجمہ: اور تم میں سے ہر ایک دوزخ پر سے گزرنے والا ہے۔ یہ تمہارے رب کے ذمہ پر حتمی فیصلہ کی ہوئی بات ہے۔ (سورۃ مریم آیت نمبر 71)

یاد رہے کہ پل صراط سے گزرنے کا مرحلہ انتہائی مشکل اور اس کا منظر بہت خوفناک ہے۔
امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰه تَعَال عَلَیْہِ فرماتے ہیں: 
(جب قیامت کے دن) لوگوں کو پل صراط کی طرف لے جایا جائے گا جو کہ جہنم کے اوپر بنایا ہوا ہے اور وہ تلوار سے زیادہ تیز، بال سے زیادہ باریک ہے۔ تو جو شخص اس دنیا میں صراطِ مستقیم پر قائم رہا وہ آخرت میں پل صراط پر ہلکا ہوگا اور نجات پا جائے گا اور جو دنیا میں اِستقامت کی راہ سے ہٹ گیا، گناہوں کی وجہ سے اس کی پیٹھ بھاری ہوئی اور وہ نافرمانی کرتا رہا تو پہلے قدم پر ہی وہ پل صراط سے پھسل کر (جہنم میں) گر جائے گا۔ 
تو اے بندے! ذرا سوچ کہ اس وقت تیرا دل کس قدر گھبرائے گا جب تو پل صراط اور اس کی باریکی دیکھے گا، پھر اس کے نیچے جہنم کی سیاہی پر تیری نظر پڑے گی، اس کے نیچے آگ کی چیخ اور اس کا غصے میں آنا سنے گا اور کمزور حالت کے باوجود تجھے پل صراط پر چلنا ہوگا، چاہے تیرا دل بے قرار ہو، قدم پھسل رہے ہوں اور پیٹھ پر اتنا وزنی بوجھ ہو جو زمین پر چلنے سے رکاوٹ ہے۔ نیز پل صراط کی باریکی پر چلنا تو ایک طرف رہا، اس وقت تیری کیا حالت ہوگی، جب تو اپنا ایک پاؤں اِس پل پر رکھے گا اور اس کی تیزی کو محسوس کرے گا، لیکن (نہ چاہتے ہوئے بھی) دوسرا قدم اٹھانے پر مجبور ہوگا اور تیرے سامنے لوگ پھسل پھسل کر گر رہے ہوں گے اور جہنم کے فرشتے انہیں کانٹوں اور مڑے ہوئے سرے والے لوہے سے پکڑ رہے ہوں گے اور تو ان کی طرف دیکھ رہا ہوگا کہ وہ کس طرح سر نیچے اور پاؤں اوپر کئے ہوئے جہنم میں جا رہے ہوں گے تو یہ کس قدر خوفناک منظر ہوگا اور تجھے سخت مقام پر چڑھائی کرنی اور تنگ راستے سے گزرنا ہوگا۔ تو اپنی حالت کے بارے میں سوچ کہ جب تو اس پر چلے گا اور چڑھے گا اور بوجھ کی وجہ سے تیری پیٹھ بھاری ہو رہی گی اور اپنے دائیں بائیں لوگوں کو جہنم میں گرتے ہوئے دیکھ رہا ہو گا۔ 
رسول کریم صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، اے میرے رب! بچالے ،اے میرے رب ! بچالے، پکار رہے ہوں گے، تباہی اور خرابی کی پکار جہنم کی گہرائی سے تیری طرف آرہی ہوگی، کیونکہ بے شمار لوگ پل صراط سے پھسل چکے ہوں گے، اس وقت اگر تیرا قدم بھی پھسل گیا تو کیا ہوگا؟ اس وقت ندامت بھی تجھے کوئی فائدہ نہ دے گی اور تو بھی ہائے خرابی، ہائے ہلاکت پکار رہا اور یوں کہہ رہا ہو گا کہ میں اسی دن سے ڈرتا تھا۔
کاش !میں نے اپنی (اس) زندگی کے لیے کچھ آگے بھیجا ہوتا۔ کاش! میں رسولُ اللّٰه صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بتائے ہوئے راستے پر چلا ہوتا۔ 
ہائے افسوس! میں نے فلاں کو اپنا دوست نہ بنایا ہوتا۔ 
کاش! میں مٹی ہو گیا ہوتا۔ 
کاش! میں بھولا بسرا ہوجاتا۔ 
کاش! میری ماں نے ہی مجھے پیدا نہ کیا ہوتا۔ اس وقت آگ کے شعلے تجھے اچک لیں گے اور ایک منادی اعلان کردے گا’’ اِخْسَــٴُـوْا فِیْهَا وَ لَا تُكَلِّمُوْنِ ‘‘دھتکارے ہوئے جہنم میں پڑے رہو اور مجھ سے بات نہ کرو۔
(مومنون : ۱۰۸)  
اب چیخنے چلانے، رونے، فریاد کرنے اور مدد مانگنے کے سوا تیرے پاس کوئی راستہ نہ ہوگا۔     
اے بندے! تو اس وقت تو اپنی عقل کو کس طرح دیکھتا ہے حالانکہ یہ تمام خطرات تیرے سامنے ہیں؟ اگر تیرا ان باتوں پر عقیدہ نہیں تو ا س سے معلوم ہوتا ہے کہ تو دیر تک (یعنی ہمیشہ کیلئے) کفار کے ساتھ جہنم میں رہنا چاہتا ہے اور اگر تو ان باتوں پر ایمان رکھتا ہے لیکن غفلت کا شکار ہے اور اس کے لیے تیاری میں سستی کا مظاہرہ کررہا ہے تو اس میں تیرا نقصان اور سرکشی کتنی بڑی ہے۔ ایسے ایمان کا تجھے کیا فائدہ جو اللّٰه تعالیٰ کی عبادت کرنے اور اس کی نافرمانی چھوڑنے کے ذریعے تجھے اس کی رضا جوئی کی خاطر کوشش کی ترغیب نہیں دیتا، اگر بالفرض تیرے سامنے پل صراط سے گزرنے کے خوف سے پیدا ہونے والی دل کی دہشت کے سوا کچھ نہ ہو، اگرچہ تو سلامتی کے ساتھ ہی گزرجائے تو یہ ہولناک خوف اور رعب کیا کم ہے۔
(احیاء علوم الدین، کتاب ذکر الموت ومابعدہ، الشطر الثانی، صفۃ الصراط، ۵ / ۲۸۵)


➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب⬅ ارشـد رضـا خـان رضـوی امجـدی، ممبر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 7620132158
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے