*👑قربانی کے مسائل اور ان کا حکم*👑
*🌹قسط پنجم(5)*🌹
*🖊️السوال (41)*👇
بکرا جس وقت خریداگیا اس وقت اس میں عیب نہیں تھا بعد میں عیب ہوگیا تواس کی قربانی جائز ہے یانہیں؟
*✍️الجواب* بکراجس وقت خریداتھا اس وقت اس میں ایسا عیب نہیں تھا جس کی وجہ سے قربانی ناجائز ہوتی بعد میں وہ عیب پیدا ہوگیا تو اگر وہ شخص مالک نصاب ہے تو دوسرے بکرا کی قربانی کرےاور اگر وہ مالک نصاب نہیں ہے تو اسی کی قربانی کرے۔جیساکہ *"فتاوی پدایہ* میں ہے *"ولواشتراھا سلیمۃ ثم تعیبت بعیب مانع ان کان غنیا علیہ غیرھا وان کا فقیرا تجزیہ ھذہ*
*📘فتاوی ھدایہ "جلدچہارم"صفحہ 432*
*🖊️السوال (42)👇*
قربانی کے لئے جانور خریداگیا سوے اتفاق وہ مرگیا توکیا دوبارہ خریدنا ضروری ہے ؟
*✍️الجواب* قربانی کا جانور مرگیا تو غنی پر لازم ہے کہ دوسرے جانور کی قربانی کرے اور فقیر کے ذمہ دوسرا جانور واجب نہیں۔ جیساکہ *"درمختار شرح تنویرالابصار* میں ہے *"لوماتت فعلی الغنی غیرھا لا الفقیر"*
*📔درمختار شرح تنویرالابصار" جلدنہم"صفحہ471*
*🖊️السوال نمبر(43)👇*
قربانی کا جانور گم ہوگیا پھر دوسراخریداگیا بعد میں گمشدہ جاور مل گیا تو تواب کس جانور کی قربانی کرے؟
*✍️الجواب* اگر قربانی کا جانور گم ہوگیا یا چوری ہوگیا اور اس کی وجہ سے دوسراجانور خریدلیا اب وہ مل گیا تو غنی کو اختیار ہے کہ دونوں میں جس ایک کو چاہے قربانی کرےاور فقیر پر واجب ہے کہ دونوں کی قربانیاں کرے۔جیساکہ *"درمختار مع ردا لمحتار"* میں ہے *"ولو ضلت او سرقت فشری اخری فظھرت فعلی الغنی احداھماوعلی الفقیر کلاھما"*
*📗درمختار مع ردالمحتار "جلدنہم"صفحہ 471*
*🖊️السوال (44)*👇
سات لوگوں نے مل کر ایک گاے قربانی کے لئے خریدی تھی انہیں میں سے ایک شخص کا انتقال ہوگیا اب اگر بقیہ چھ لوگ مل کر قربانی کریں تو درست ہوگی یانہیں ؟
*✍️الجواب* سات لوگوں نے قربانی کے لئے ایک گاے خریدی اگر ان میں سے ایک کا انتقال ہوگیا تو فوت شدہ ورثہ سے اجازت طلب کریں اگر اس نے اجازت دیدی تو سب کی قربانی درست ہے اور اگر بغیر اجازت کے قربانی کردی گئی توکسی کی قربانی نہیں ہوئی۔
*📒ہدایہ"جلدچہارم"صفحہ433*
*🖊️السوال(45)*👇
قربانی کے لئے بڑے جانور میں سات لوگوں نے حصہ لیا جس جسمیں کچھ سنی اورکافر' وہابی' غیرمقلد ہیں تو توکیا سنی کی قربانی ہوجاےگی؟
*✍️الجواب* حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ "شرکاء میں سے ایک کافر ہے یا ان میں سے ایک شخص کا قربانی مقصودنہیں بلکہ گوشت حاصل کرنا ہے توکسی کی قربانی نہیں ہوئی۔ *"درمختارمع شامی"* میں *"وان کان شریک الستۃنصرانیا اومریدااللحم لم یجزعن عنواحدمنھم"*
*📙بہارشریعت"جلدسوم"حصہ 15"صفحہ 343"*
*📘 جلدنہم"کتاب الاضحیۃ"صفحہ472*
*🖊️السوال (46)*👇
قربانی کے بڑے جانور میں کچھ لوگوں کی نیت اس سال کی قربانی کی ہے اور کچھ لوگوں کی سال گزشتہ کی توکیا قربانی درست ہوگی؟
*✍️الجواب* قربانی کے جانور کے شرکاءمیں سے کچھ لوگوں کی نیت اس سال کی قربانی کی ہے اور کچھ لوگوں کی سالِ گزشتہ کی قربانی کی ہے تو جس کی نیت اس سال کی ہےاس کی قربانی درست ہےاور جس کی نیت سال گزشتہ کی ہے اس کی نیت باطل ہے کیونکہ سال گزشتہ کی قربانی اس سال نہیں ہوسکتی ان لوگوں کی قربانی نفل ہوئی اور ان لوگوں پر لازم ہے کہ گوشت صدقہ کردے بلکہ ان کے ساتھی جس کی قربانی صحیح ہوئی ہےوہ بھی گوشت صدقہ کردے۔
*📕الفتاوی الھندیۃ"جلد پنجم" صفحہ 305*
*🖊️السوال (47)* 👇
قربانی کے بڑے جانور میں عقیقہ کی شرکت ہوسکتی ہے یانہیں ؟
*✍️الجواب* کتب فقہ میں تصریح ہے کہ گاے یا اونٹ کی قربانی میں عقیقہ کی شرکت ہوسکتی ہے۔
*📓حاشیۃ حاشیۃالطحطاوی علی الدرالمختار"جلدچہارم"صفحہ 162*
*🖊️السوال۔(48)*👇
بکری اور گاے ان دونوں میں سے کس کی قربانی افضل ہے؟
*✍️الجواب* بکری کی قیمت اورگوشت ساتویں حصہ کے برابر ہوتو بکری کی قربانی افضل ہے اور گاے کے ساتویں حصہ میں بکری سے زیادہ گوشت ہو تو گاے کی قربانی افضل ہے یعنی جب دونوں کی ایک مقدار ہو اور قیمت بھی ایک ہی ہو تو جس کا گوشت اچھا ہو وہ افضل ہے اور اگر گوشت کی مقدار میں فرق ہو تو جسمیں گوشت زیادہ ہو وہ افضل ہے۔
*📚فتاوی قاضیخاں مع ہندیہ" جلدسوم صفحہ 349*
*🖊️السوال(49)*👇
نر ومادہ میں قربانی کس کی افضل ہے؟
*✍️الجواب* قربانی کے جانور میں مینڈھا بھیڑ سے اور دنبہ دنبی سے افضل ہےجبکہ دونوں کی ایک قیمت ہو اور دونوں میں گوشت برابر ہو۔بکری بکرے سے افضل ہے مگر خصی بکرا بکری سے افضل ہے اور اونٹنی اونٹ سے اور گاے بیل سے افضل ہے جبکہ گوشت اور قیمت میں برابر ہو۔
*📔بدائع الصنائع"جلداول"صفحہ 21*
*🖊️السوال (50)*👇
قربانی کے جانور کا دودھ دوہنا کیساہے ؟اگر دوھ لیا تو اسے کیا کرے؟
*✍️الجواب* قربانی کے جانور کا دودھ دوہنا مکروہ وممنوع ہے اگر دوھ لیا تواسے صدقہ کردے۔
*📔درمختار مع شامی" جلدنہم" صفحہ 476*
*📘فتاوی قاضیخاں" جلدسوم"صفحہ 354*
*🌀___________💙🌀💙___________🌀*
*🕋واللہ سبحانہ و تعالی اعلم وعلمہ اتم واحکم🕋*
*🔷""'''"""""""""""""""""""🔷*
*(((((((✍️کتبہ )))))))))👇*
*العبدالمعتصم الفقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ بحمدہ المصطفی ﷺ*
*خطیب و امام چھکو جامع مسجد وخادم التدریس والافتاء مدرسہ غوثیہ نظامیہ بھوٹ بگان لین گھسڑی ہوڑہ(بنگال)*
*۲۲/ذو القعدہ ۱۴۴۲ھ بمطابق ۴/جولائی ۲۰۲۱ء*
🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں