قربانی کے مسائل اور ان کا حکم ‏/ ‏قسط ‏ششم

*👑قربانی کے مسائل اور ان کاحکم*👑
*🌹قسط ششم(6)*

*🖊️السوال* (51)👇
قربانی کے لئے جانور خریداگیاتھا اور قربانی کرنے سے پہلے جانور نےبچہ جنا تواس کو کیاکیا جاے؟ 
*✍️الجواب* قربانی کے لئے جانور خریداگیاتھا اور قربانی کرنے سے پہلے جانور نے بچہ جنا تو اس بچہ کو بھی ذبح کرڈالے اور اگر بچہ کو بیچ ڈالا تواس کی قیمت کو صدقہ کردےاور اگر ذبح نہ کیا نہ فروخت کیا یہاں تک کہ ایام نحر گزرگئے تو اس کو زندہ صدقہ کردےاور اگر کچھ نہ کیا بلکہ بچہ اس کے یہاں پرورش پاتارہا اور قربانی کا زمانہ آگیا اگر یہ چاہتاہے کہ اس سال کی قربانی میں اس بچہ کو ذبح کرے ایسانہیں کرسکتاہے اور اگر اس کی قربانی کردی تو پھر دوسری قربانی کرے کہ وہ قربانی نہیں ہوئی اور وہ بچہ ذبح کیاہوا صدقہ کردےبلکہ ذبح سے جوکچھ اس کی قیمت میں کمی ہوئی اسے بھی صدقہ کردے۔ 
*📘الفتاوی الھندیۃ"جلدپنجم" "صفحہ300*

*🖊️السوال (52)👇*
قربانی کے جانور کو کرایہ پر دینا کیساہے؟اور اگر کرایے پر دےدیا تو ملاہواکرایہ کا رقم کیاکرے؟
*✍️الجواب* قربانی کے جانور کو کرایہ(نفع)پر دینا منع ہےاگر اجرت پر جانور کو دیا تواجرت کو صدقہ کردے۔
*📔بدائع الصنائع"جلدچہارم صفحہ221*

*🖊️السوال نمبر(53)👇*
مالک نصاب نے قربانی کی منت مانی  تواس کے ذمے کتنی قربانی واجب ہوئی؟ 
*✍️الجواب* اگر مالک نصاب نے قربانی کی منت مانی ہے تواس کے ذمہ دوقربانیاں واجب ہیں ایک وہ جو غنی پر ہے اور ایک منت کی وجہ سے۔ 
*📗بدائع الصنائع"جلدچہارم"صفحہ 194*

*🖊️السوال (54)*👇
 قربانی کی منت مانی اور جانور کو متعین نہ کیا تو کیا بکری کی قربانی کرنے سے منت پوری ہوجاےگی؟ 
*✍️الجواب* قربانی کی منت مانی اور یہ متعین نہیں کیا کہ گاے کی قربانی کرےگا یابکری کی تومنت صحیح ہے بکری کی قربانی کردینا کافی ہے اور اگر بکری کی قربانی کی منت مانی تواونٹ یاگاے کی قربانی کردینے سے بھی منت پوری ہوجاےگی۔جیساکہ  *"الفتاوی الفتاویالھندیۃ"* میں ہے *"نذر ان یضحی ولم یسم شیئاعلیہ شاۃ کذافی الوجیز للکردری قال للہ علی ان اضحی شاۃ فضحی بدنۃ اوبقرۃ جاز کذافی السراجیۃ"*
*📒جلد پنجم"صفحہ295*

*🖊️السوال (55)*👇
 زید نے وصیت کی کہ میری جانب سے قربانی کردی جاے نہ جانور کو متعین کیا نہ قیمت کو متعین کیا تو ایسی صورت میں کیاحکم ہے؟ 
*✍️الجواب* کسی شخص نے وصیت کی کہ اس کی طرف سے قربانی کردی جاے اور یہ نہیں بتایا کہ گاے یابکری کس جانور کی قربانی کی جاے اور نہ قیمت بیان کی کہ اتنے کا جانور خریدکر قربانی کی جاے یہ وصیت جائزہے اور بکری قربان کردینے سے وصیت پوری ہوگئی۔ جیساکہ *"فتاوی عالمگیری"* میں ہے *"ولو اوصی بان یضحی عنہ ولم یسم شاۃ ولابقرۃ ولاغیرذلک ولم یبین الثمن ایضاجاز وتقع علی الشاۃ"*
*📙الفتاوی الھندیۃ"جلد پنجم"صفحہ295*

*🖊️السوال (56)*👇
قربانی کے جانور کی عمر کتنی ہونی چاہئے 
*✍️الجواب* اونٹ پانچ سال"گاے بیل دوسال"اور بکری ایک سال کی ہونی چاہئے اس سے کم عمر ہے توقربانی جائزنہیں ہاں اگر زیادہ عمر ہو تو جائز بلکہ افضل ہے۔جیساکہ *"درمختار"* میں ہے *"صح ابن خمس من الابل وحولین من البقر والجاموس وحول من الشاۃ والمعز"* 
*📕جلدنہم" صفحہ 466*

*🖊️السوال (57)* 👇
چھ سات مہینے کابھیڑ اور دنبہ کی قربانی جائزہے یانہیں؟
*✍️الجواب* اعلحضرت امام اماماحمدرضا خان فاضل بریلوی نوراللہ مرقدہ تحریر فرماتے ہیں"ششماہی بھیڑ کی قربانی بلاشبہ جائزہے جبکہ یک سالہ ہم جنسوں میں دورسے متمیز نہ ہوسکےیہی شرط دنبہ میں ہے اور دنبہ اور بھیڑ ایک ہی نوع کا ہے اور دونوں کا ایک ہی حکم ہے ملخصا"اھ
*📘فتاوی رضویہ"جلدہشتم"صفحہ 439*

*🖊️السوال۔(58)*👇
ایک بکرا خوب فربہ اور تندرست ہے اوردیکھنے میں سال بھر کا معلوم ہوتاہےمگر عمر کے لحاظ سے دس دن کم ہے تواس کی قربانی جائز ہے یانہیں؟
*✍️الجواب* اس بکرا کی قربانی جائز نہیں چاہے ہی کتنا فربہ اور تندرست کیوں نہ ہو اگرچہ دیکھنے میں سال بھر کا معلوم ہوتاہے کہ قربانی کے بکراکی عمر سال بھر ہونا ضروری ہے۔جیسا کہ *"فتاوی رضویہ"* مں ہے *"بکرابکری ایک ایک سال سال سے کم کاقربانی میں ہرگز جائز نہیں"* 
*📚جلدہشتم" صفحہ 342*
*"فتاوی شامی"* میں ہے *"فلو ضحی بسن اقل لایجوز"*
*📙جلدنہم"صفحہ 466*

*🖊️السوال(59)*👇
قربانی کا بکرا سال بھرکا ہے مگر ابھی تک دانت نہیں نکلا ہے توقربانی جائز ہے یانہیں؟
*✍️الجواب* قربانی کے لئے بکرے کی عمر سال بھر ہونا ضروری ہے دانت کا نکلنا ضروری نہیں بکرا اگر واقعی سال بھر کا ہے تو اس کی قربانی جائزہے اگرچہ دانت نہ نکلے ہوں۔جیساکہ *"حدیث شریف"* ہے *"ضحوابالثنایا"* 
*📗ہدایہ" جلدچہارم"صفحہ ۴۳۳*
*🌹"فتاوی شامی"* میں ہے *"وصح الثنی فصاعدا ھو ابن حول من الشاۃ"*
*📔جلدنہم"صفحہ 466*

*🖊️السوال (60)*👇
قربانی کے لئے کون سا جانور مستحب ہے ؟
*✍️الجواب* قربانی کے لئے مستحب یہ ہے کہ جانور نہایت فربہ تندرست اور خوبصورت اوربڑاہو اور بکری کی قم سے ہو تو بہترسینگ والا مینڈھا چتکبراہو۔جیساکہ *"حدیث شریف"* سے ثابت ہے *"عن بقیۃ قال قال رسول اللہ ﷺان احب الضحایاالی الی اللہ اعلاھا واسمنھا"*
*📔السن الکبری" جلد14" صفحہ 197*
*ترمذی شریف"جلداول"صفحہ 181*

*🌀___________💙🌀💙___________🌀*

    *🕋واللہ سبحانہ و تعالی اعلم وعلمہ اتم واحکم🕋*
                         *🔷""'''"""""""""""""""""""🔷*
       *(((((((✍️کتبہ )))))))))👇*
*العبدالمعتصم الفقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ بحمدہ المصطفی ﷺ*
 *خطیب و امام چھکو جامع مسجد  وخادم التدریس والافتاء مدرسہ غوثیہ نظامیہ بھوٹ بگان لین گھسڑی ہوڑہ(بنگال)*
*۲۲/ذو القعدہ ۱۴۴۲ھ بمطابق ۴/جولائی ۲۰۲۱ء*
🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے