شمس العلما کانفرنس(کلکتہ)
22:شعبان المعظم 1443مطابق 25:مارچ 2022بروز جمعہ بعد نماز عشا بمقام نبارا بینکوئیٹ ہال نزد سانپ گاچھی آٹو اسٹینڈ توپسیا (کلکتہ)عظیم الشان اور تاریخ ساز "شمس العلماء کانفرنس"کا انعقاد ہوا۔کثیر تعداد میں عوام اہل سنت وجماعت نے شرکت فرمائی۔
قاری خوش الحان حضرت حافظ وقاری محمد احسان اللہ صاحب قبلہ قادری نائب امام سنی مسجد نئی بستی توپسیا(کلکتہ)کی تلاوت قرآن مقدس سے کانفرنس کا آغاز ہوا۔ان کے بعد مداح رسول حضرت حافظ وقاری عبد الصمد رضوی صاحب قبلہ(توپسیا)نے نعت رسول مقبول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم پیش کی۔
فاضل شہیر نقیب اہل سنت حضرت علامہ مفتی محمد قمر الدین مصباحی استاذ:جامعہ عبد اللہ بن مسعود(کلکتہ)نے نقابت کے فرائض انجام دئیے۔
رہبر شریعت قائد اہل سنت حضرت علامہ مفتی محمد شہاب الدین حبیبی صاحب قبلہ بانی مدرسہ رضاء الحبیب بھلواہی ترواں ضلع گیا(بہار)نے حضور شمس العلما علیہ الرحمۃ والرضوان کے فضائل ومناقب بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ انتہائی با رعب شخصیت کے مالک تھے۔کوئی شخص آپ سے مباحثہ ومناظرہ کی جرأت نہیں کرتا تھا۔آپ نے فرمایا کہ جامعہ حمیدیہ رضویہ(بنارس)میں ہم نے حضرت شمس العلما قدس سرہ العزیز کی زیارت کی ہے۔آپ ململ کا کرتا اور صدری زیب تن فرماتے۔کبھی کالی ٹوپی اور کبھی سفید ٹوپی پہنتے تھے۔
مفتی قوم وملت خطیب اہل سنت حضرت علامہ مفتی محمد مظفر حسین رضوی مصباحی صاحب قبلہ بانی ومہتمم دار العلوم غریب نواز روپن فتح پور ضلع گیا(بہار)نے حضرت شمس العلما قدس سرہ العزیز کی حیات وخدمات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک زمانہ تھا کہ قوم مسلم لوگوں میں علم تقسیم کرتی تھی اور آج ہم تعلیمی میدان میں دوسروں سے پیچھے ہو چکے ہیں۔قومی فلاح وبہبود کے لئے ہمیں دینی و دنیاوی علم حاصل کرنا ہو گا اور جو لوگ دینی علوم حاصل کرتے ہیں۔اللہ تعالی ان کے درجات بلند فرماتا ہے۔حضور شمس العلما علیہ الرحمۃ والرضوان اور ان جیسی شخصیتوں کو اسی لئے یاد کیا جاتا ہے کہ اللہ تعالی نے حصول علم دین کے سبب انہیں بلند درجات ومراتب عطا فرمائے ہیں۔
ہمدرد قوم وملت محسن اہل سنت حضرت علامہ محمد روشن ضمیر نوری صاحب قبلہ بانی وڈائریکٹر قراءت اکیڈمی ودار الترجمہ والنشرگلشن کالونی(کلکتہ)نے سامعین کے دلوں میں فروغ علم دین کا جذبہ بیدار فرمایا اور ارشاد فرمایا کہ ضرورت کے مقامات پر غیر اقامتی دینی مدارس اور مکاتب کا اہتمام ہونا چاہئے,تاکہ بچے آسانی کے ساتھ ابتدائی دینی تعلیم حاصل کر سکیں۔
مفکر اسلام نازش علم وادب حضرت علامہ مفتی ملک محمد شبیر عالم مصباحی صاحب قبلہ بانی دار العلوم سدرۃ المنتہی رائڈ اسٹریٹ(کلکتہ)نے حضرت شنس العلما قدس سرہ العزیز کی حیات وخدمات پر عمدہ خطاب فرمایا اور اپنے خطاب میں فرمایا کہ قانون شریعت اسلامی عقائد ومسائل کا ایک مختصر انسائیکلوپیڈیا ہے۔جسے ہر گھر میں ہونا چاہئے اور ہر مسلمان کو روزانہ کم از کم اس کے دو صفحات کا مطالعہ کرنا چاہئے,تاکہ مسلمانوں کو اسلامی عقائد واحکام کا صحیح علم ہو سکے۔
خطیب ذیشان فصیح اللسان حضرت علامہ مولانا محمد مشرف حسین رضوی صاحب قبلہ پرنسپل مدرسہ رحمانیہ توپسیا نے فرمایا کہ قانون شریعت کی اشاعت اردو اور ہندی زبان میں ہو چکی ہے۔اب بنگلہ زبان میں بھی اس کی اشاعت کا اہتمام ہونا چاہئے۔
راقم السطور نے حضور شمس العلما علیہ الرحمۃ والرضوان کا مختصر تعارف پیش کیا اور "شمس العلما کانفرنس" کے انعقاد کا پس منظر بیان کیا کہ ہمارے والد ماجد حضرت مولانا عبد الشکور شمسی گیاوی علیہ الرحمۃ والرضوان حضور شمس العلما قدس سرہ العزیز کے اجلہ تلامذہ میں سے تھے اور ان سے ہی بیعت وارادت حاصل تھی اور ہمارے بڑے بھائی کی کمپنی "شمسی لیدر کرافٹ"بھی حضور شمس العلما رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے اسم شریف سے ہی منسوب ہے۔
درود وسلام اور دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔پروگرام میں حاضرین کی ضیافت کا بھی نظم تھا۔
یہ کانفرنس ہمارے بڑے بھائی جناب عطاء المصطفے عالم شمسی(آنر:شمسی لیدر کرافٹ اینڈ آد ایمبوسنگ کمپنی توپسیا:کلکتہ)نے منعقد کی تھی۔ہمارے والدین کریمین اور بڑے بھائی شمس العلما امام المتکلمین حضرت علامہ قاضی شمس الدین احمد جعفری جونپوری علیہ الرحمۃ والرضوان کے مرید ہیں۔حضرت شمس العلما قدس سرہ العزیز کے فیوض وبرکات کو ہمارے اہل خانہ ہمیشہ محسوس کرتے ہیں۔اللہ تعالی حضرت کے برکات وعنایات کو ہمیشہ جاری رکھے, ان کے درجات کو خوب بلند فرمائے اور تمام مسلمانوں کو ان کے فیوض وبرکات سے شادکام فرمائے:آمین بحرمۃ سید المرسلین صلوات اللہ تعالی وسلامہ علیہ وعلیہم وعلی آلہ واصحابہ اجمعین
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:26:مارچ 2022
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں