کیا معتکف بلا وجہ روزانہ غسل کر سکتا ہے

*🤍اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ🤍‎*
*کیا فرماتے ہیں علماے کرام ومفتیان عظام درج ذیل مسٸلہ میں*
*{السوال نمبر۱}:- کیا معتکف بلا وجہ روزانہ غسل کر سکتا ہے غسل خانہ اور وضو خانہ دونوں مسجد میں موجود ہے.*
*{السوال نمبر۲}:- اور اگر احتلام کی صورت پیدا ہوجاے تو کیا کرے؟*

              *🖌️سائل:- محمدمنیر الدین مجاہدی .مقام گلزار نگر ضلع گڈا جھارکھنڈ...*

*🔳___________🟫🤍🟫___________🔳*
               *🟩️""'''"""""""""""""""""""🟩*

       *⚪وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ⚪*
        *(((🕋)))باسمہ تعالی وتقدس(((🕋)))*

*✍️الجواب، بعون الملک الوھاب،اللھم ھدایۃ الحق والصواب*
*{{{ شق اول }}}:- معتکف کو مسجد سے نکلنے کی دو صورتیں ہیں👇*
*{۱} {عذر شرعی} اور عذر شرعی یہ ہے کہ نماز جمعہ کے لئے دوسری مسجد میں جانا. مگر یہ اس وقت ہے کہ اس مسجد میں نماز جمعہ نہ ہوتاہو.*
*{۲}عذر طبعی.اور عذر طبعی یہ ہے کہ جو مسجد میں پوری نہ ہوسکتی ہو جیسے پاخانہ پیشاب استنجا وضو اور غسل جنابت.اگر فناے مسجد میں وضو وغسل کے لئے جگہ متعین ہو تو اب باہر جانے کی حاجت نہیں.*
*📜جیساکہ"الصحیح البخاری"میں ہے👇*
*" عن عائشۃ رضی اللہ عنھا قالت کان النبیﷺ یباشرنی وانا حائض وکان یخرج راسہ من المسجد وھو معتکف فاغسلہ وانا حائض"*
*🖌️{ترجمہ}:- یعنی ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے وہ فرماتی ہیں سرکار ﷺ مجھ سے جسم مس کرتے تھے حالانکہ میں حائضہ ہوتی اور اپنا سر مبارک بحالت اعتکاف مسجد سے میری طرف نکال دیتے تو میں آپ کے سر کو دھو دیتی تھی حالانکہ میں حائضہ ہوتی...*
*📓جلداول.کتاب الاعتکاف.صفحہ٦٦۵...*

*⏺️تو مذکورہ بالا حدیث طیبہ سے ثابت ہوتا ہے کہ دوران اعتکاف غسل کے لئے مسجد سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں.اس لئے سرکار مدینہ علیہ الصلوۃ والسلام صرف سرِ مبارک نکالتے تھے.*
*👈لہذا اگر معتکف اپنا سر دھونے کے لئے مسجد سے باہر نکال دے تو اس سے اعتکاف فاسد نہیں ہوتا.*
               *📃اور"المبسوط"میں ہے👇*
*"{ولا باس بان یخرج راسہ من المسجد الی بعض اھلہ لیغسلہ} لما روی ان النبیﷺ فی اعتکافہ کان یخرج راسہ الی عائشۃ فکانت تغسلہ وترجلہ"*
*✒️{ترجمہ}:- {معتکف کے لئے} مسجد سے اپنے گھر والوں کی طرف سر نکالنے میں تاکہ وہ اس کو دھودیں کوئی حرج نہیں ہے. کیونکہ مروی ہے کہ نبی کریمﷺ بحالت اعتکاف اپنا سرِ انور سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کی طرف نکالتے. تو آپ رضی اللہ تعالی عنہا سرِ انور کو دھویا کرتیں اور کنگھی کیا کرتی تھیں...*
*📔المبسوط.جلددوم. کتاب الصوم.باب الاعتکاف.الجزءالثالث.صفحہ۱٤۱...*

*✍️لہذا صورت مسؤلہ میں حکم یہ ہے کہ اگر "غسل خانہ" فناے مسجد میں ہے تو بغیر غسل واجب ہوے ترو تازگی کے لئے غسل کرسکتے ہیں. اس سے اعتکاف فاسد نہیں ہوگا.*
*📄جیساکہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجدعلی اعظمی نوراللہ مرقدہ تحریر فرماتے ہیں👇*
*" فنائے مسجد جو جگہ مسجد سے باہراس سے مُلحق ضروریات مسجدکیلئے ہے، مَثَلًا جوتا اتارنے کی جگہ اور غُسْل خانہ وغیرہ اِن میں جانے سے اِعتِکاف نہیں ٹوٹے گا"*
*فنائے مسجداس مُعامَلہ میں حکمِ مسجد میں ہے"*
*📒فتاویٰ امجدیہ،جلداول.کتاب الصوم. صفحہ۳۹۹...*

*👈 اور اگر غسل خانہ مسجد سے باہر ہے تو پھر ترو تازگی کے لئے غسل کرنے کے لئے مسجد سے باہر جانا تو یہ اعتکاف کو توڑ دیتی ہے.*

               *{{{{{{{شق ثانی}}}}}}}*
*🔽اب رہا احتلام {ناپاکی} کی صورت میں کہ معتکف جنب ہوگیا تو کیا کرے تو اس سلسلے میں شریعت مطہرہ کا حکم ہے کہ اگر معتکف سویا تھا اور احتلام ہوگیا{یعنی ناپاک ہوگیا} تو آنکھ کھلتے ہی جہاں پر سویا تھا وہیں پر تیمم کرکے فورا نکل جاے اور غسل کرے.*
*📑اسی نوعیت کے ایک سوال کے جواب میں مجدداعظم ہند اعلحضرت علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں👇*
*"معتکف مسجد میں سوتا تھا اور نہانے کی حاجت ہوئی یہ لوگ مسجد میں چل سکتے ہیں نہ ٹھہر سکتے ہیں نہ مسجد میں غسل ہوسکتاہے ناچاریہ صورتِ عجز ہوئی فورا تیمم کریں اگرچہ مسجد کی زمین یا دیوار سے اور معا باہر چلے جائیں اگر جاسکتے ہوں اور اگر باہر جانے میں بدن یا مال پر صحیح اندیشہ ہے تو تیمم کے ساتھ بیٹھے رہیں. بیٹھنے کی صورت میں تیمم ضرور واجب ہے... اور نکلنے کی صورت میں بہت اکابر اس تیمم کو صرف مستحب جانتے ہیں. اور فورا بلا تیمم نکل جانا بھی تیمم جانتے ہیں اور احوط تیمم ہے"*
*📕الفتاوی الرضویۃ.جلدسوم. صفحہ٤۷۸.{مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور}...*

*📖اور حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمدامجد علی اعظمی نوراللہ مرقدہ تحریر فرماتے ہیں👇*
*"مسجد میں سویا تھا اور نہانے کی ضرورت ہوگئی تو آنکھ کھلتے ہی جہاں سویا تھا وہیں فورا تیمم کرکے نکل آے تاخیر حرام ہے"*
*📘بہارشریعت.حصہ دوم.صفحہ۳۳.{مطبوعہ ضیاءالقرآن لاہور}...*

*🟦___________🗯️🟣🗯️___________🟦*
                *🔳""'''"""""""""""""""""""🔳*

        *🕋واللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم واحکم🕋*
                *🔲""'''"""""""""""""""""""""🔲*

         *(((((((✍️شرف قلم )))))))))👇*
*عبدہ العاصی الفقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ بحمدہ المصطفی ﷺ*
 *خطیب و امام چھکو جامع مسجد، وخادم التدریس والافتاء مدرسہ غوثیہ نظامیہ بھوٹ بگان لین گھسڑی ہوڑہ،،*
*🗓️۲۸/رمضان المبارک. ۱۴۴۳ھ بمطابق ۳٠/اپریل/ ۲۰۲۲ء*
*📲موبائل نمبر👈8777891405*
*🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے