ولیمہ کسے کہتے ہیں ؟

السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
  ولیمہ کسے کہتے ہیں ؟ 
 سائل : عبد الماجد 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
 *جواب* ولیمہ : شب زفاف کے بعد کی جانے والی دعوت کو ولیمہ کہتے ہیں جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے کہ " ولیمة العرس سنة و فیها مثوبة عظیمة و هى إذا بنی الرجل بامرأته ینبغي أن یدعو الجیران و الأقربا و الأصدقاء الخ " اھ ( فتاوی عالمگیری ج 5 ص 342 ) اور امام اہلسنت سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ ولیمہ کی تعریف اور اس کی مدت و حکم و تارک ولیمہ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ "  شب زفاف کی صبح کو احباب کی دعوت کر نا ولیمہ ہے رخصت سے پہلے جو دعوت کی جائے ولیمہ نہیں یونہی بعد رخصت قبل زفاف اور ریا و ناموری کے قصد سے جو کچھ ہو حرام ہے اور جہاں قرض سمجھتے ہیں وہاں قرض اتارنے کی نیت میں حرج نہیں اگر چہ ابتداء یہ نیت محمود نہیں " اھ ( فتاوی رضویہ ج 11 ص 254 : کتاب النکاح ، مطبوعہ رضآ اکیڈمی ممبئی ) اور حضور صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " ولیمہ یہ ہے کہ شبِ زفاف کی صبح کو اپنے دوست احباب عزیز و اقارب اور محلہ کے لوگوں   کی حسب استطاعت ضیافت کرے اور اس کے لیے جانور ذبح کرنا اور کھانا طیار کرانا جائز ہے " اھ ( بہار شریعت ج 16 ص 663 ) اور مفتی وقار الدین علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ " ولیمہ وہ دعوت ہے جو شبِ زفاف کی صبح کو اپنے دوست و احباب ، عزیز و اقارب اور محلے کے لوگوں کے لیے اپنی استطاعت کے مطابق کی جائے " اھ ( وقار الفتاوی ج 3 ص 137 : مطبوعہ بزم وقار الدین ) 

واللہ اعلم بالصواب

کریم اللہ رضوی
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی موبائل نمبر 7666456313

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے