طویل انتظار اور ہلاکت خیز مایوسی

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

طویل انتظار اور ہلاکت خیز مایوسی

بابری مسجد کی شہادت کے ملزمین میں لال کرشن ایڈوانی(1927-تادم تحریر)کا نام سرخیوں میں رہتا تھا۔بھاجپا کو عروج وفروغ میں اٹل بہاری اور اڈوانی کا اہم کردار ہے۔

اس نے حد سے زیادہ امید وابستہ کر رکھی تھی کہ اٹل بہاری واجپائی(1924-2018)کے بعد وہ بھارت کا پرائم منسٹر بنے گا۔اسے ویٹنگ پرائم منسٹر کہا جاتا تھا۔

لوک سبھا الیکشن:2004 کے موقع پر یہ اعلان بھی ہو چکا تھا کہ اگلا پرائم منسٹر لال کرشن اڈوانی ہو گا,لیکن 2004 اور 2009 کے لوک سبھا الیکشن میں کانگریس جیت گئی اور من موہن سنگھ کو وزیر اعظم بنایا گیا۔

لوک سبھا الیکشن:2014 میں بھاجپا اور اس کی اتحادی پارٹیوں کو فتح یابی ملی,لیکن نریندر مودی کو پرائم منسٹر بنایا گیا۔اڈوانی نہ منسٹر بن سکا,نہ پرائم منسٹر۔2019 میں بھی نریندر مودی کو اپنے عہدے پر برقرار رکھا گیا۔

لوگوں کو امید تھی کہ اڈوانی کو صدر جمہوریہ بنا دیا جائے گا,لیکن یہ بھی نہ ہو سکا۔

بھاجپا نے اپنے عہد حکومت میں 2017 میں رام ناتھ کووند(194-تادم تحریر) کو صدر جمہوریہ بنایا اور 2022 میں جھارکھنڈ کی سابق گورنر دروپدی مرمو(Droupadi Murmu) کو پریسیڈنٹ آف انڈیا بنایا۔اڈوانی کی عمر 95 سال ہو چکی ہے۔اب اس کے لئے کوئی گنجائش بھی باقی نہ رہی۔

ارشاد الہی ہے:(وسیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون)(سورہ شعرا۔آیت227)

دروپدی مرمو(1958-تادم تحریر) بھارت کی دوسری خاتون صدر جمہوریہ ہے۔ پرتیبھا پاٹیل(1934-تادم تحریر)پہلی خاتون صدر جمہوریہ تھی۔اس کی مدت صدارت25:جولائی 2007 تا 25:جولائی 2012 ہے۔

طارق انور مصباحی 

جاری کردہ:24:جولائی 2022

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے