Header Ads

کافر کو شہید کہنے کا حکم

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚کافر کو شہید کہنے کا حکم📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال : دیش کی جنگ میں مارے جانے والے کافر کو شہید کہنا کیسا ہے؟
 کیا ان کو بھی شہید کہ سکتے ہیں؟ 
*سائل: محمد عبداللہ خان رضوی گونڈہ یوپی۔*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ* 
*الجواب بعون الفتاح الوھاب :* 
نہیں انھیں شہید ہرگز نہیں کہہ سکتے کیوں کہ کافر کو شہید کہنا کفر ہے۔

در اصل شہادت خاص مذہب اسلام کا ایک بڑا مرتبہ ہے اور شہید اس مسلمان کو کہتے ہیں جو اللہ کی راہ میں قتل کیا جائے اس کے لیے جنت کا وعدہ ہے اور کافر مذہب اسلام کو مانتا ہی نہیں تو اسے شہید کہنا گویا ایک کافر کو مسلمان کہنے کے ساتھ ساتھ اسے شہادت کے مرتبہ پر فائز اور جنت کے لائق کہنا ہے جب کہ کافر کو کافر جاننا ضروریات دین سے ہے اور جنت میں کوئی کافر نہیں جائے گا

اللہ تعالی فرماتا ہے :
*" اِنَّ اللّٰهَ اشۡتَرٰی مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اَنۡفُسَهُمۡ وَ اَمۡوَالَهُمۡ بِاَنَّ لَهُمُ الۡجَنَّةَ ؕ یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰهِ فَیَقۡتُلُوۡنَ وَ یُقۡتَلُوۡنَ ۟ وَعۡدًا عَلَیۡهِ حَقًّا فِی التَّوۡرٰىةِ وَ الۡاِنۡجِیۡلِ وَ الۡقُرۡاٰنِ ؕ وَ مَنۡ اَوۡفٰی بِعَهدِہٖ مِنَ اللّٰهِ فَاسۡتَبۡشِرُوۡا بِبَیۡعِکُمُ الَّذِیۡ بَایَعۡتُمۡ بِهٖ ؕ وَ ذٰلِكَ هُوَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ "* 
*(سورۃ التوبۃ آیت ١١١)* 
بے شک اللہ نے مسلمانوں سے ان کے مال اور جان خرید لیے ہیں اس بدلے پر کہ ان کے لیے جنت ہے اللہ کی راہ میں لڑیں تو ماریں اور مریں اس کے ذمہ کرم پر سچا وعدہ توریت اور انجیل اور قرآن میں اور اللہ سے زیادہ قول کا پورا کون تو خوشیاں مناؤ اپنے سودے کی جو تم نے اس سے کیا ہے، اور یہی بڑی کامیابی ہے *(کنز الایمان)* 

حدیث پاک میں ہے :
حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں :
جنگ خیبر کے دن کچھ صحابہ یہ کہنے لگے : فلاں شہید ہو گیا فلاں شہید ہو گیا یہاں تک کہ ایک شخص کے پاس سے گزرے تو کہا فلاں شہید ہو گیا تو اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے فرمایا : ہرگز نہیں بے شک میں نے ایک چادر / جُبہ میں خیانت کی وجہ سے اسے جہنم میں دیکھا ہے پھر اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے فرمایا اے ابن خطاب! جاؤ لوگوں میں اعلان کر دو : بے شک جنت میں صرف مومن ہی جائیں گے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان کیا : تو میں نکلا اور اعلان کیا : سنو بے شک جنت میں صرف مومن ہی جائیں گے 
*( 📘صحیح مسلم ص٦٢ حدیث ١١٤)*

حضور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی رَضوی حنفی متوفی ١٣٦٨ھ علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں : 
جس کا ایسا خیال ہے کہ بغیر اسلام بھی نجات ہے اور کافر بھی شہید ہے وہ کافر ہے 
*( 📕فتاوی امجدیہ ج٤، ص٤٥٤)*

اور لکھتے ہیں :
اللہ تعالی کی راہ میں قتل کیا جانا شہادت ہے ایک صحابی نے دریافت کیا کہ کوئی کسی غرض سے قتال کرتا ہے اور کوئی کسی ارادے سے ان میں کون اللہ کی راہ میں ہے؟ ارشاد فرمایا :
*" من قاتل لتکون كلمة الله هي العليا فهو في سبيل الله "* جو اس لیے لڑا کہ اللہ کا کلمہ بلند ہو وہ اللہ کے راستہ میں ہے (متفق علیہ صحیح البخاری حدیث ٣١٢٦، صحیح مسلم حدیث ١٩٠٤)
 اور کافر کفر کو بلند کرنا چاہتا ہے وہ ہرگز شہید نہیں ہو سکتا (ایضاً) 

اور لکھتے ہیں :
عقیدہ (۷):  مسلمان کو مسلمان، کافر کو کافر جاننا ضروریاتِ دین سے ہے 
*📚(بہار شریعت حصہ اول ایمان و کفر کا بیان)*


 مجدد ملت سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی حنفی متوفی ١٣٤٠ھ علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں : 
ضروریات دین کا جس طرح انکار کفر ہے یوں ہی ان میں شک و شبہہ اور احتمال خلاف ماننا بھی کفر ہے یوں ہی ان کے منکر یا ان میں شاک کو مسلمان کہنا اسے کافر نہ جاننا بھی کفر ہے 
*( 📒فتاوی رضویہ، ج١٤، ص٣٣٨)*

شارح بخاری مفتی محمد شریف الحق امجدی رَضوی حنفی متوفی ١٤٢١ھ علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں : 
ہندو کو شہید کہنا کفر ہے 
*📚(فتاوی شارح بخاری ج٢ ص٥٨٨)*

اور لکھتے ہیں :
کافر کو شہید یا مرحوم کہنا کفر ہے شہید یا مرحوم کہنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ مسلمان ہے اس لیے کہ شہید وہ مسلمان ہے جو راہ خدا میں دین کی حمایت کرتے ہوئے مارا جائے 
*( 📚فتاوی شارح بخاری ج٢ ص٤٤٥)*

*واللہ تعالی أعلم* 
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــه:*
*محمد داوٗد کمال عزیز مصباحی، گوپال گنج، بہار۔* 

*✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور۔*
*✅قد صح الجواب والمجیب مثاب : فقیر محمد منظر رضا نوری اکرمی نعیمی غفرلہ القوی۔*
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے