گمراہ محض کا ذبیحہ حلال
(1)مرتد فرقوں کے صرف ان افراد کا ذبیحہ حلال ہے,جو گمراہ محض ہوں۔اور مرتد فرقوں میں کسی گمراہ محض کا وجود عقلی طور پر ممکن ضرور ہے,لیکن اس کا خارجی وجود بہت مشکل ہے,لہذا ہر وہابی,دیوبندی,قادیانی,رافضی,نیچری وغیرہ کے ذبیحہ سے پرہیز کیا جائے۔
(2)رافضیوں میں فرقہ تفضیلیہ گمراہ محض ہے۔اس کا وجود برصغیر میں نظر نہیں آتا۔
اگر کسی گمراہ محض کا وجود ہو بھی تو اس کا ذبیحہ کھانا جائز ہے,نہ کہ مستحب کہ اس کی تلاش کی جائے اور پھر اس سے جانور ذبح کرا کے کھایا جائے,تاکہ مستحب ادا ہو جائے۔
(3)کافر کلامی کا ذبیحہ حرام ہے۔ کافر فقہی کا ذبیحہ بھی حرام ہے۔بعض فقہائے کرام نے کافر فقہی کے ذبیحہ کے لئے کراہت کا لفظ استعمال فرمایا ہے۔اس سے کراہت تحریمی مراد ہے۔مکروہ تحریمی کو حرام بھی کہا جاتا ہے۔حرام ومکروہ تحریمی دونوں گناہ کے کام ہیں۔دونوں سے بچنا لازم وضروری ہے۔
(4)فرقہ وہابیہ اور فرقہ دیوبندیہ میں جو لوگ کافر کلامی نہ ہوں۔عام طور پر وہ لوگ اسلامی اصول وقوانین کے اعتبار سے کافر فقہی ہیں۔
عقلی امکان ہے کہ ان جماعتوں میں کوئی شخص گمراہ محض ہو,لیکن گمراہ محض کا خارجی وجود بہت مشکل ہے۔
کسی امر کا عقلی امکان الگ ہے اور اس کا خارجی وجود الگ ہے۔
اس بات کا عقلی امکان موجود ہے کہ زید,بکر وخالد گھوڑے بن جائیں,لیکن اس عقلی امکان کے سبب زید,بکر وخالد گھوڑے نہیں ہو گئے۔
(5)گمراہ محض وہ شخص ہے جو کفریات کلامیہ وکفریات فقہیہ کو نہ مانتا ہو,اور کفار کلامی کو کافر کلامی وکفار فقہی کو کافر فقہی مانتا ہو۔
وہ ضروریات دین وضروریات اہل سنت کے علاوہ دیگر عقائد میں اہل سنت وجماعت کا مخالف ہو,مثلا بدمذہب جماعتوں کی پیروی میں اس کے شعار کو اختیار کرنا۔ایسا شخص گمراہ محض ہو گا۔
الحاصل مرتد جماعتوں مثلا قادیانی,رافضی,وہابی,دیوبندی,نیچری وغیرہ میں کسی گمراہ محض کا وجود بہت مشکل ہے۔لہذا ان جماعتوں کے تمام افراد واشخاص کا ذبیحہ ہرگز نہ کھائیں:واللہ تعالی اعلم بالصواب
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:08:اگست 2022
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں