دیوالی پر بونس لینا کیسا

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚دیوالی پر بونس لینا کیسا؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ*
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ دیوالی پر بونس لینا کیسا ہے ؟ قرآن و حدیث کے روشنی میں جواب عنایت فرمائے
 *سائل : محمد عامر رضا رضوی احمد آباد گجرات*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
 *جواب:* دیوالی کے موقع پر جو بونس پیسے اور سامان وغیرہ اپنی خوشی سے غیر مسلم دیتے ہیں اس کا لینا اور استعمال کرنا جائز و درست ہے کیونکہ یہاں کے غیر مسلم حربی ہیں اور حربی کا مال کا بغیر دھوکہ اور بد عہدی سے ان کی رضامندی اور خوشی سے ملے جائے تو اس کا لینا اور استعمال کرنا حلال و مباح ہے جیسا کہ ھدایہ میں ہے کہ " ان مالهم مباح ... فبای طریق أخذہ المسلم أخذ مالاً مباحا إذا لم یکن فیه غدر " اھ یعنی کفار کا مال مباح ہے تو ان کا مال دھوکہ کے علاوہ جس طریقے سے بھی مسلمان نے لیا مباح مال لیا " اھ ( ھدایہ ج 3 ص 87 : کتاب البیوع ، باب الربا ) 

اور رد المحتار میں ہے کہ " لا بأس بأن یاخذ منھم أموالهم بطیب أنفسهم بای وجه کان لأنه إنما أخذ المباح علی وجه عری عن الغدر فیکون طیبا له " اھ یعنی اس میں کوئی حرج نہیں کہ وہ مسلمان حربیوں کا مال ان کی رضامندی سے لے کیونکہ اس نے مال مباح ایسے طریقے سے لیا جو کہ دھوکہ سے خالی ہے لہٰذا یہ اس کے لئے حلال ہے " اھ ( رد المحتار ج 7 ص 423 : کتاب البیوع ، باب الربا ، مطبوعہ زکریا ) 

اور فتاوی رضویہ میں ہے کہ " کافر غیر ذمی کا مال بلا غدر جو حاصل ہو وہ مال مباح سمجھ کر لینا حلال ہے " اھ ( فتاوی رضویہ ج 17 ص 341 : رضا فاؤنڈیشن لاہور ) 

اور فتاوی امجدیہ میں ہے کہ " کفار سے جو اموال ان کی خوشی سے ملیں وہ مطلقاً جائز ہیں " اھ ( فتاوی امجدیہ ج 3 ص 207 ) 

اور بہار شریعت میں ہے کہ " کافروں کی خوشی سے جس قدر ان کے اموال حاصل کرے جائز ہے ..... مگر یہ ضرور ہے کہ وہ کسی بد عہدی کے ذریعہ حاصل نہ کیا گیا ہو کہ بد عہدی کفار کے ساتھ بھی حرام ہے " اھ ( بہار شریعت ج 2 ص 153 : سود کا بیان ) 

واللہ اعلم بالصواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*✍🏻 کتبـــــــــــــــــــــــــــــه:*
*کریم اللہ رضوی، خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی موبائل نمبر 7666456313*
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے