سکوٹی پر کاروبار کرنا اور اس سے منافع حاصل کرنا کیسا ہے؟

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚سکوٹی پر کاروبار کرنا اور اس سے منافع حاصل کرنا کیسا ہے؟📚* 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیافرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ زید نے بکر سے سات لاکھ پچاس ہزار میں ایک دکان لیا اس شرط پر کہ ماہانہ کرایہ نہیں دے گا اور جب دکان خالی کرے گا تو اس کو سارا روپیہ واپس دے دے گا اب زید جس نے دکان لیا تھا اس نے عمر کو 20ہزار ماہانہ کرایہ پر اس دکان کو دے دیا ۔۔۔اب زید جس نے دکان لیا تھا اور بکر جس نے دیا تھا دونوں 10,10ہزار آپس میں بانٹ لے رہے ہیں اور زید جب دکان واپس کرے گا تو اسے پورا روپیہ واپس ملے گا اور بکر کے روپیہ میں کچھ کمی بھی نہیں ہوگی علماء کرام کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ ان دونو‌ں کے لیے ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں نوازش ہوگی۔
*المستفتی: محمد عامر رضوی*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
*الجواب :* سوالِ مذکورہ کی صورت ناجائز و حرام ہے اور یہ سود کے زمر میں ہے اس کو کروبار وتجارت سے موسوم کرنا درست نہیں 
بلکہ یہ قرض و رہن پر مشمل ہے 
اور دکان مرہون ہے اور بکر راہن اور مرہون سے نفع حاصل کرنا حرام ہے کیونکہ یہ سود ہے اور سود حرام ہے جوکہ نص قطعی سے ثابت ہے،
قال ﷲ تعالٰی:
*"- وَاَحَلَّ اللہُ الْبَیۡعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰواؕ "-*
ﷲ تعالٰی نے بیع کو حلال اور سود کو حرام کیا۔
*(القرآن الکریم پارہ (۳) سورہ بقرہ آیت (۲۵۷) ترجمہ کنزالایمان )*

اور حدیث میں ہے:
*"- قال رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم کل قرض جر منفعۃً فہو ربٰو "-*
رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا جو قرض نفع کو کھینچے وہ سود ہے،
*(📕کنز العمال جلد (۶) ص (۲۳۸) حدیث (۱۵۵۱۶) مطبوعہ مؤسسۃ الرسالہ بیروت )*

اور سرکار اعلی حضرت امامِ اہلِ سنّت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں
“ رہن میں کسی طرح کے نفع کی شرط بلا شبہ حرام اور خالص سود ہے:
*( 📘فتاوی رضویہ،جلد،٢٥،صفحہ،٥٧،رضا فاٶنڈیشن)*

نوٹ= اس کا کاروبار شرعی طور پر ناجائز و حرام ہے اور اس کے کرنے والے پر توبہ و استغفار لازم ہے اور جن جن کا مال اس طریقے پر حاصل کیا اسے واپس کرنا بھی ضروری،

*🔸واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم وعلمه جل مجدة أتم وأحكم 🔸*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــــه:*
*حضرت مولانا محمد راشد مکی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی گرام ملک پور کٹیہار بہار۔*

*✅الجواب صحیح : خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی دامت برکاتہم العالیہ۔* 
*✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور۔*
*✅الجواب صحیح : محمد عمیر رضا قادری مرکزی باڑاوی، مدینة العلماء باڑا شریف سیتامڑھی بہار۔*

ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے